اسلام آباد (نمائندہ جنگ) جمعہ کو سپریم کورٹ پرنسپل سیٹ اسلام آباد ، لاہور رجسٹری اور پشاور رجسٹری سے ویڈیو لنک کے ذریعے وارا بندی (پانی) کے تنازعے پر اللہ دتہ کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دئیے کہ آج تو کمال ہو گیا ہے ، آج بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے ، ایک نیا کام انسان سوچے پھر وہی کام چند ماہ میں ہو جائے تو بے حد خوشی ہوتی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ بہت بڑی سہولت ہے کہ آج ہم پرنسپل سیٹ سے لاہور اور پشاور رجسٹری کی ایک ساتھ مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں،ٹیکنالوجی کے باعث لوگوں کے پیسوں کی بچت ہوگئی ہے،فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وکلاءکو سہولت ہے کہ وہ پرنسپل سیٹ کا کیس اور دوسری رجسٹری کے کیس میں ایک ساتھ پیش ہو سکتے ہیں، انشاءاللہ ویڈیو لنک کے مقدمات کی سماعت کے لئے ایک مستقل بنچ بنائیں گے، ویڈیو لنک کی سماعت کے لئے بنایا گیا بنچ پورا ہفتہ مختلف رجسٹریوں کے مقدمات کی سماعت کرے گا، سپریم کورٹ پرنسپل سیٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اللہ دتہ قتل کیس کی سماعت کی، عدالت نے ملزم محمد افضل کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا،ٹرائل کورٹ نے محمد افضل کو موت کی سزا سنائی تھی جبکہ ہائی کورٹ نے محمد افضل کو 2011 میں بری کر دیا تھا، سماعت کے دوران وکیل نے کہا کہ واقعہ 2002 میں پیش آیا،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ چار لوگوں کو 20 سے زائد زخم آئے ، ایسا لگ رہا ہے کہ دفاع کی بنا پر قتل ہوا ، دونوں طرف سے بھرپور حملے کئے گئے، بعد ازاں عدالت نے محمد افضل کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا۔