• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی میڈیا مودی سرکار کا بھیانک چہرہ سامنے لے آیا

برطانوی میڈیا مودی سرکار کا بھیانک چہرہ سامنے لے آیا


برطانوی میڈیا کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ بھارت نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، اس اعلان کے ساتھ ہی کشمیریوں پر تشدد اور گرفتاریاں شروع کردی گئیں۔

برطانوی میڈیا کی مقبوضہ وادی میں بھارتی ظلم و جبر پر رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ سلسلہ 26 جولائی کو شروع ہوا تھا جب بھارت نے مقبوضہ وادی میں 10 ہزا رفوجیوں کو تعینات کیا۔ اس کے کچھ دن بعد فوجیوں کی مزید 180 کمپنیاں تعینات کردی گئیں۔

مقبوضہ وادی سے یاتریوں ،سیاحوں کو مقبوضہ وادی چھوڑنے، اسپتالوں کو ضروری ادویات کے اسٹاک کی ہدایات جاری کی گئیں۔ اسکولوں کو بھارتی فوج نے پڑاؤ بنالیا، اسکول کالج بند کردیئےگئے۔

5اگست کو مودی سرکار نے مقبوضہ وادی سے خصوصی حیثیت چھین لینے کا اعلان کردیا، برطانوی میڈیا نےبھارتی ظلم و تشدد کا نشانہ بننے والے محمد یاسین سے بات کی اُن کا کہنا تھا کہ 5اگست کی رات اُنہیں 11دیگر ساتھیوں کے ساتھ گھروں سے اُٹھایا گیا اور سڑک پر بدترین تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔

تشدد کے دوران بے ہوش ہوئے، تو بجلی کے جھٹکے لگائےگئے۔ اُسی رات ایک اور گھر سے بھارتی اہلکار نوجوان کو کچھ گھروں کی نشاندہی کے بہانے گرفتار کر کے لے گئے۔ اسے پبلک سیفٹی ایکٹ کے کالے قانون کےنام پر سرینگر جیل بھیج دیا گیا جبکہ ایک اور کشمیری کے بیٹے کا سراغ تاحال نہیں مل سکاہے۔

5 اگست سے اب تک 4 ہزار افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے تاہم یہ اعداد و شمار اس سے بھی زیادہ ہوسکتے ہیں۔

تازہ ترین