صوبہ پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب میں پسند کی شادی کرنے والی سکھ خاندان کی لڑکی اور مسلمان لڑکے کےخاندانوں میں راضی نامہ ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں خاندانوں میں راضی نامہ کے مطابق سکھ خاندان کی لڑکی اپنی فیملی کے ساتھ جانا چاہے تو جا سکتی ہے، لڑکا یا اس کا خاندان اس فیصلے کیخلاف کسی عدالت سے رجوع نہیں کریں گے۔
پسند کی شادی کرنے والی لڑکی اور لڑکےکے خاندانوں کے درمیان ہونے والے راضی نامے میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
واضح رہے کہ ننکانہ صاحب میں مسلمان لڑکے حسان اور سکھ لڑکی جگجیت کور نے کچھ روز قبل پسند کی شادی کی تھی، جس پر لڑکی کی فیملی نے الزام عائد کیا تھا کہ لڑکی کو زبردستی مسلمان کیا گیا ہے جبکہ حسان کا دعوٰی ہے کہ جگجیت کور پر مذہب تبدیل کرنے کے لیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا۔
حسان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہورہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، عدالت نے پولیس کو اسے گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے 7 ستمبر تک عبوری ضمانت دے رکھی ہے۔