• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یوم عاشور کے جلوس اختتام پذیر، مجالسِ شامِ غریباں بپا

ملک بھر میں یوم عاشور کے جلوس اختتام پذیر


کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں نواسۂ رسول حضرت امام حسین رضی اللّٰہ عنہ اور اُن کے ساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد میں نکالے گئے یوم عاشور کے بیشتر جلوس باخیر و عافیت اپنے مقررہ راستوں سے گزر کر اختتام پذیر ہو گئے، جلوسوں کے اختتام پر مختلف امام بارگاہوں میں مجالسِ شامِ غریباں بپا کی گئیں۔

شہیدِ کربلا، نواسۂ رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم، سیدنا حسین ابن علی رضی اللہ عنہ اور اُن کے جانثار ساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد میں تمام چھوٹے بڑے شہروں میں شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے شبیہِ عَلم اور ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے جن میں عزاداران سینہ کوبی اور نوحہ خوانی کرتے رہے۔

کراچی میں یومِ عاشور کا مرکزی جلوس

کراچی میں عاشورۂ محرم کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو کر انتہائی عقیدت و احترام سے امام بارگاہ حسینیاں ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوا۔

دس محرم الحرام کی مرکزی مجلس نشتر پارک میں بپا ہوئی، علامہ شہنشاہ نقوی نے خطاب میں امامِ عالی مقام کی لازوال قربانیوں کا ذکر کیا۔

مجلس کے بعد جلوس برآمد ہوا جو پیپلز سیکریٹریٹ چورنگی، کوریڈور تھری سے ہوتا ہوا صدر اور پھر ایم اے جناح روڈ پہنچا۔

جلوس کے شرکاء نے تبت سینٹر پر نمازِ ظہرین ادا کی جس میں کشمیر کی آزادی کے لیے خصوصی دعائیں اور مظلوم کشمیریوں کا ساتھ دینے کا اعادہ کیا گیا۔

جلوس میں شریک عزا داروں نے زنجیر زنی کے ساتھ ساتھ سینہ کوبی بھی کی جبکہ عَلم، ذوالجناح، شبیہات اور تابوت بھی بڑی تعداد میں لائے گئے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل عمر احمد بخاری اور آئی جی کلیم امام نے جلوس کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا، مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی جلوس میں شرکت کی۔

جلوس کی گزرگاہوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب تھے جبکہ سندھ پولیس نے پہلی بار ڈرون کیمروں کی مدد سے بھی جلوس کی نگرانی کی۔

جلوس کے شرکا کے لیے جگہ جگہ سبیلوں اور لنگر کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ بلڈ بینکس کی جانب سے خون کے عطیے بھی لیے گئے۔


لاہور میں عاشورۂ محرم کا جلوس

لاہور میں یومِ عاشور کا مرکزی جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ کربلا گامے شاہ پہنچ کر ختم ہو گیا، جلوس کی سیکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

دسویں محرم الحرام کا شبیہ ذوالجناح کا مرکزی جلوس رات گئے نثار حویلی اندرون موچی گیٹ سے برآمد ہوا۔

جلوس چوہٹہ مفتی باقر، مسجد وزیر خان، کشمیری بازار اور سنہری مسجد سے ہوتا ہوا چوک رنگ محل پہنچا جہاں نمازِ ظہرین ادا کی گئی۔

جلوس کے شرکاء شہدائے کربلا کےغم میں ماتم اور نوحہ خوانی کرتے رہے۔

جلوس سید مٹھا بازار، پانی والا تالاب، بازار حکیماں اور اندرونِ بھاٹی گیٹ سے ہوتا ہوا شام کو امام بارگاہ کربلا گامے شاہ پہنچ کر ختم ہوا۔

جلوس کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کی جاتی رہی۔

لاہور پولیس کے 14 ایس پی، 24 ڈی ایس پی، 87 انسپکٹر، 455 سب انسپکٹر اور 5 ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکیورٹی پر مامور رہے۔


پشاور میں یومِ عاشورعقیدت و احترام سے منایا گیا

پشاور میں یومِ عاشورعقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، شہر میں شبیہ عَلم اور ذوالجناح کے 12 جلوس برآمد ہوئے، اس موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے۔

پشاور میں یوم عاشور کا پہلاماتمی جلوس دن 11 بجے امام بارگاہ آغا سید علی شاہ رضوی محلہ چڑوی کوبان سے برآمد ہوا۔

دوسرا جلوس دن ڈیڑھ بجے امام بارگاہ علمدارِ کربلا کوچہ رسالدار قصہ خوانی بازار سے برآمد ہوا۔

چرچ روڈ، محلہ مروی ہا، ہشت نگری، کوچی بازار، جہانگیر پورہ اور محلہ خدا  داد کی امام بارگاہوں سے بھی شبہیہ علم اور ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے۔

گلبہار اور نواحی علاقہ وڈپگہ شریف سے بھی ایک ایک ماتمی جلو س برآمد ہوا۔

جلوسوں کے راستوں پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے، اس موقع پر اندرون شہر سیل رہا، سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے جلوسوں کی نگرانی کی گئی۔

جلوسوں کے ساتھ پولیس اہلکار تعینات تھے، شہر میں موبائل فون سروس معطل رہی اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی تھی۔

دن بھر جلوسو ں کی فضائی نگرانی کی جاتی رہی، پشاور میں مجموعی طور پر یوم عاشور کے 12 جلوس برآمد ہوئے جو بعد نمازِ مغرب اپنی اپنی امام بارگاہوں میں پہنچ کر اختتام پذیر ہوئےجہاں مجالسِ شام غریباں منعقد کی گئیں۔


کوئٹہ میں یوم عاشورپر عَلم، تعزیوں، ذوالجناح کا جلوس

کوئٹہ میں یوم عاشور پر عَلم، تعزیوں اور ذوالجناح کا جلوس نکالا گیا جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ مومن آباد پہنچ کراختتام پذیر ہو گیا، اس موقع پر سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے۔

کوئٹہ میں 23 ماتمی دستوں پر مشتمل یوم عاشور کا مرکزی جلوس رحمت اللہ چوک سے صبح 9 بجے برآمد ہوا، جلوس کے شرکاء دوپہر کو شہر کے وسطی علاقے باچا خان چوک پہنچے جہاں نمازِ ظہرین ادا کی گئی۔

علما ءنے واقعہ کربلا اور فلسفۂ شہادت پر روشنی ڈالی، اس موقع پر عزا داروں نے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں کی لازوال قربانی کی یاد تازہ کی۔

عاشورہ کے جلوس کی حفاظت کے لیے پولیس اور ایف سی کے 7 ہزار سے زائد اہلکار تعینات تھے، جلوس کی سی سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی جاری رہی، پاک فوج کی 3 کمپنیز کو فون پر اسٹینڈ بائی رکھا گیا تھا۔

عاشورہ پر کوئٹہ شہر میں موبائل سروس بند اور موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد رہی۔

جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا نمازمغرب کے وقت علم دار روڈ پرامام بارگاہ مومن آباد پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا، جس کے بعد شہر کی مختلف امام بار گاہوں میں شامِ غریباں بپا کی گئیں۔


سندھ میں 10 محرم الحرام کے جلوس

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اورکربلا کے دیگرشہداء کی عظیم قربانیوں کی یاد میں سندھ میں عاشورہ کے جلوس نکالے گئے، مجالس میں علمائے کرام اور ذاکرین نے واقعۂ کربلا پر روشنی ڈالی۔

حیدر آباد میں یومِ عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہِ قدم گاہ مولا علی سے برآمد ہوا اور کربلا دادن شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

سکھر میں چھوٹے بڑے 44 ماتمی جلوس برآمد ہوئے، روہڑی میں 9 محرم کی رات برآمد ہونے والا 5 سو سالہ تاریخی نو ڈھالہ تعزیے کا جلوس ٹکر محلہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

ٹھٹھہ کا مرکزی جلوس شیرازی امام بارگاہ اور بدین میں امام بارگاہ سجادیہ سے  برآمد ہوا۔

میرپورخاص میں امام بارگاہ مکھن شاہ پر مرکزی جلوس ختم ہوا۔

کشمور میں پیر فتح شاہ بخاری، جیکب آباد میں شیر شاہ حویلی اور گھوٹکی کا مرکزی جلوس پنجتنی امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوا۔

لاڑکانہ اور قمبر شہداد کوٹ میں یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا گیا۔

تھر پارکر میں امام بارگاہ شعیب ابی طالب پر مرکزی جلوس ختم ہوا۔

جام شورو، دادو، مٹیاری، سجاول، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہٰ یار، چمبڑ، سانگھڑ، خیرپور، نوشہرو فیروز، شکار پور اور عمر کوٹ میں یومِ عاشور کے موقع پر جلوس برآمد ہوئے۔


پنجاب کے مختلف شہروں میں عاشورۂ محرم کے جلوس

ملتان میں علم، تعزیوں اور ذوالجناح کا مرکزی جلوس امام بارگاہ حرا حیدری سے برآمد ہوا اور امام بارگاہ کاشانۂ شبیر پر ختم ہوا۔

فیصل آباد میں امام بار گاہ عزا خانۂ شبیر دھوبی گھاٹ سے برآمد ہونے والا جلوس واپس اسی مقام پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

گوجرانوالہ میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہ گلستانِ معرفت سے برآمد ہوا، شرکائے جلوس نے گھنٹہ گھر چوک پر نمازِ ظہرین ادا کی اور یہ جلوس واپس اسی امام بارگاہ پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

جھنگ میں تعزیے کا مرکزی جلوس دربارِ بلاق شاہ پرختم ہوا۔

بہاولپور میں شبیہ علم و ذوالجناح اور تعزیے کے 112 جلوس اور 33 مجالسِ عزاء بپا کی گئیں۔

ڈیرہ غازی خان میں یومِ عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہ کربلا، رحیم یار خان میں امام بارگاہ لنگرِ حسینی اور راجن پور میں جلوس امام بارگاہ جعفریہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

مظفر گڑھ میں امام بارگاہ امامیہ، لودھراں کا مرکزی جلوس ریلوے قبرستان پہنچ کر ختم ہوا۔

ضلع سرگودھا میں 216 جلوس نکالے گئے جبکہ 248 مجالس منعقد کی گئیں۔

جہلم، گجرات، منڈی بہاؤالدین، حافظ آباد، خانیوال، وہاڑی، ساہیوال، خوشاب، بھکر، چکوال، قصور، لیہ، میانوالی، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور چنیوٹ میں یوم عاشور مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔


خیبر پختون خوامیں جلوسِ عاشورہ

شہدائے کربلا کی لازوال قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لے ڈیرہ اسماعیل خان میں امام بارگاہ بموں شاہ سے جلوس برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کوٹلی امام حسین پر اختتام پذیر ہوا۔

کوہاٹ میں واقعہ کربلا کی یاد میں قومی امام بارگاہ میلاد چوک سے جلوس برآمد ہوا جو غازی حلیم کے مزار پہنچ کر ختم ہوا۔

ضلع اورکزئی میں یوم عاشور پر 13 جلوس برآمد ہوئے۔

یومِ عاشور کے جلوس بنوں میں امام بارگاہ حسینیہ، مانسہرہ میں کالج روڈ اور نوشہرہ میں امام بارگاہ حسینیاں پہنچ کر ختم ہوئے۔

پارا چنار میں عزاداری کا جلوس مرکزی امام بارگاہ سے نماز ظہرین کے بعد برآمد ہوا،جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی گئی، ماتمی جلوسوں کے اختتام پر ضلع بھر میں مجالسِ شام غریباں بپا کی گئیں۔


بلوچستان میں یومِ عاشور کے جلوس

بلوچستان میں بھی یوم عاشور پر جلوس برآمد ہوئے، حب میں ماتمی جلوس امام بارگاہ حسینی پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، خضدار میں یوم عاشور کا جلوس امام بارگاہ حسینی سے برآمد ہوا۔

یوم عاشور کے ماتمی جلوس جعفرآباد میں مہدی امام بار گاہ، نصیر آباد میں امام بارگاہ کربلا اور سبی میں امام بارگاہ حسینیہ پر ختم ہوئے۔


گلگت بلتستان میں یوم عاشور کے جلوس اور مجالس

گلگت بلتستان میں یوم عاشور انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔

استور میں برآمد ہونے والا جلوس امام بارگاہ انجمن امامیہ عیدگاہ اور ہنزہ میں مسجد علی آباد پہنچ کر ختم ہوا۔

گلگت میں امامیہ جامع مسجد سے یومِ عاشور کا مرکزی جلوس برآمد ہوا جو واپس اسی مقام پر اختتام پذیر ہوا۔

اسکردو، گانچھے، کھرمنگ اور شگر میں بھی جلوس برآمد ہوئے، اسکردو میں علم اور ذوالجناح کے جلوس قتل گاہ شریف پہنچ کراختتام پذیر ہوئے اور امامیہ جامع مسجد میں مرکزی مجلسِ شام غریباں بپا کی گئی۔


آزادکشمیر میں علم اور ذوالجناح کے جلوس

آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں علم اور ذوالجناح کا مرکزی جلوس امام بارگاہ پیر علم شاہ بخاری سے برآمد ہو ا اور اسی مقام پر واپس پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

میرپور آزاد کشمیر میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہ بیت الحزن سے برآمد ہوا اوراسی مقام پر اختتام پذیر ہوا۔

کوٹلی، بھمبر اور پلندری سمیت آزاد کشمیر کے چھوٹے بڑے تمام شہروں میں شہدائے کربلا کی یاد میں جلوس برآمد کیے گئے، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

تازہ ترین