پشاور(نیوزرپورٹر)چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقاراحمد سیٹھ نے ریمارکس دیتے ہو ئے کہا کہ کیا اس وقت خیبر پختونخوا میں نیب نام کا کوئی ادارہ بھی ہے کیونکہ نیب تو اس صوبے میں نہ تو کوئی کام کررہا ہے اور نہ ہی اس کی کوئی کارکردگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چندسال قبل خیبر پختونخوا میں نیب ہوا کرتا تھا مگر آج کل نہیں۔
یہ ریمارکس چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے فنڈز جاری نہ کرنے کے لئے دائر درخواست کے دوران دیئے۔
ایڈوکیٹ جنرل شمائل احمد بٹ نے عدالت میں اپنے دلائل کے دوران نیب کی کارروائیوں کا ذکر کیا تو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ وقار احمد سیٹھ نے ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ کیا اس صوبے میں نیب اب بھی کام کررہا ہے ۔
اس پر اے جی نے عدالت کو بتایا کہ نیب کام کررہا ہے اس وجہ سے تو اب سرکاری آفیسرز فائل کو ہاتھ لگانے سے پہلے کئی بار سوچتے ہیں۔
اس کے جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ نیب تو اب کہیں نظر نہیں آرہا 6 سال قبل نیب اس صوبے میں بہت سرگرم تھا مگر اب ایسا نہیں لگ رہا کہ نیب صوبے میں ہے۔