آج کے دور میں لوگ اپنی صحت کے بارے میں زیادہ فکرمند نظرآتے ہیں اور اپنی صحت کا خیال پہلے سے زیادہ رکھنے لگے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ لوگوں میں آرگینک یا خود سبزیاں اُگانے کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ اگر آرگینک غذاؤں کی بات کی جائے تو اس بات کا یقین نہیں کیا جاسکتا کہ آپ کے قریبی سپراسٹور پر دستیاب آرگینک غذائیں (جیسا کہ ان سے متعلق دعویٰ کیا جارہا ہے) واقعی آرگینک ہیں بھی یا نہیں؟ ایسے میں ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ کم از کم اپنے استعمال کے لیے خود سبزیاں اُگانے کا سلسلہ شروع کردیں، ان کے بارے میں آپ کو یقین ہوگا کہ انھیںاُگانے کے کسی بھی مرحلے میں آپ نے کیمیائی کھاد یا آلودہ پانی وغیرہ کا استعمال نہیں کیا۔
اپنا ہوم ورک پورا کریں
سب سے پہلے یہ معلوم کریں کہ آپ اپنے ماحول اور جغرافیہ کی مناسبت سے کس قسم کی سبزیاں اُگانا چاہتی ہیں۔ اس کے لیے آپ کو اپنی جگہ کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا کہ سبزیوں کو اُگانے کے لیے کتنی جگہ دستیاب ہے۔ آپ چاہے اپنے باغیچے میں سبزیاں اُگائیں یا پھر ٹیرس یا بالکونی میں، بس اس بات کا خیال رکھیں کہ وہاں دھوپ کافی مقدار میں پہنچ رہی ہو۔ اس کے علاوہ آپ کو ان جگہوں پر پانی کا بندوبست بھی کرنا ہوگا۔اگر آپ کنٹینر میں سبزیاں اُگانا چاہتی ہیں تو اس کے لیے زرخیز مٹی کا انتخاب کریں۔ مزیدبرآں کنٹینر کا سائز اور ساخت بھی سبزیاں اُگانے کے لیے موزوں ہونا چاہیے۔
جگہ کی عملی تیاری
ایک چھوٹی مگر اچھی طرح دیکھ بھال کی گئی جگہ ایک بڑے لیکن گھاس پھوس سے بھرے باغ سے بہتر ہے۔ اس لیے اپنے باغیچے کے بارے میں فکرمند نہ ہوں۔ اکثر باغبان جالیوں کی باڑ لگانا چاہتے ہیں تاکہ پودوں کے مابین خالی جگہ کی پیمائش کرکے متوقع پیداوار کا جائزہ لے سکیں۔ آپ جو بھی طریقہ کار اختیار کریں، اپنے باغیچے کے بارے میں ایک سرسری سا منصوبہ ضرور تیار کیجیے کیونکہ ایسا کرنا فائدہ مند رہتا ہے۔ اس کے بعد ان جگہوں کی نشاندہی کریں جہاں پانی کی رسائی ہے یا سورج کی روشنی دستیاب ہے۔
اگر آپ کے پاس جگہ ہے تو سورج کی روشنی اور سا یہ دار حصوں میں کچھ کیاریاں تیار کرنے کے بارے میں سوچیں۔ یہ کیاریاں کم ازکم12انچ اونچی ہونی چاہئیں۔ یہ اونچائی پودوں کے لیے نہیں ہے بلکہ کام کرنے کے دوران جھکنے سے ہونے والی تکلیف کو کم کرنے کے لیے ہے۔ اگر ممکن ہو تو ان کیاریوں کو پانی کے منبع کے قریب لگائیں۔ اس مقصد کے لیے پہیوں والی کیاریاں کافی فائدہ مند رہتی ہیں کیونکہ ان کو ضرورت پڑنے پر پانی کے قریب لایا جا سکتا ہے۔
پنیری اور کھاد
پاکستان کی آب و ہوا میں آپ ٹماٹر، بینگن، شملہ مرچ، بندگوبھی، پھول گوبھی، پالک، آلو، مولی اور گاجر وغیرہ اپنے گھر میں بآسانی اُگا سکتی ہیں۔ مزید برآں، میتھی، دھنیا اور پودینہ بھی اُگایا جاسکتا ہے۔ ان سبزیوں اور مسالوں کی پنیری خریدتے وقت آرگینک اور اصلی بیجوں کا انتخاب کریں اور ہائیبرڈ چیزوں سے دور رہیں۔ اسی طرح کھاد کے لیے بھی آرگینک برانڈز خریدیں۔
کچن گارڈن کی دیکھ بھال
کچن گارڈن کو بھی اتنی ہی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے جتنی کہ ایک فارم کو۔ کچن گارڈن کی روزانہ دیکھ بھال لازمی ہوتی ہے۔ سورج کی دھوپ کو یقینی بنانے کے علاوہ باقاعدگی سے پانی دینا مت بھولیں۔ سبزیوں کو روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کریں کہ کہیں ان میں کسی قسم کے کیڑے تو پیدا نہیں ہورہے۔ کیڑوں سے چھٹکارا پانے کے لیے ہر ممکن حد تک کیمیائی اسپرے سے بچیں۔ اس کے بجائے نیم کے جوس یا نیم کے آئل کو آرگینک لیکویڈ سوپ کے ساتھ ملاکر اسپرے کریں۔ نمک کے پانی کے علاوہ آپ یوکلپٹس آئل کے چند قطرے بھی چھڑک سکتی ہیں۔
آرگینک سبزیاں کھانے کی اہمیت
اپنے گھر میں اُگائی گئی سبزیاں کھانے کے کئی فوائد ہیں۔ سب سے اولین اور اہم ترین فائدہ یہ ہے کہ چونکہ آپ بیج سے لے کر حتمی فصل حاصل کرنے تک ہر مرحلے میں خود شامل ہوتے ہیں، اس لیے آپ کو پتہ ہوتا ہے کہ آپ نے کس معیار کا بیج، کون سی کھاد اور کون سی کیڑے مار دوائی استعمال کی ہے، جس کے بعد آپ کو یقین ہوتا ہے کہ آپ جو سبزیاں کھارہے ہیں وہ واقعی آرگینک ہی ہیں۔
آپ قلیل مدتی اور چھوٹے سے فائدے کے لیے سبزیوں میں ایسے کیمیکلز استعمال نہیں کریں گی، جو طویل مدت میں آپ کی فیملی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ مزید برآں، گھر میں اُگائی گئی سبزیوں میں غذائیت کا عنصر زیادہ ہوتا ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ آپ ان سبزیوں کوخود پودے سے کاٹتی ہیں اور یہ چند ہی گھنٹوں میں آپ کے کھانے کی میز پر نوش فرمانے کے لیے موجود ہوتی ہیں۔ صحت بخش غذا ہونے کے علاوہ، سبزیاں اُگانا ایک اور طریقے سے بھی آپ کے لیے فائدہ مند سرگرمی ہوتی ہے۔ یہ ایک بہترین ورزش ہے اور آپ پودوں سے تازہ ہوا حاصل کرتی ہیں۔ سبزیاں اُگانا کسی تھراپی سے کم نہیں۔