• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسئلہ کشمیر حل کروانے کیلئے اقوام متحدہ مداخلت کرے، مقررین

ریڈنگ(پ ر) کشمیر ایک جیل خانے کا منظر پیش کر رہا ہے، نریندر مودی جس راستے پر چل رہا ہے اس سے خطے کے امن کو شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے، اقوام متحدہ کو اس موقع پر مداخلت کرنی چاہئے، برطانوی حکومت خطے میں امن کی خاطر اپنا کردار ادا کرے، مسئلہ کشمیر انڈیا اور پاکستان پر نہ چھوڑا جائے، چھ ہفتوں سے مسلسل کرفیو کے نتیجے میں بھارت نے کشمیریوں کی زندگیوں اجیرن بنا رکھا ہے، سیاسی اور سفارتی دبائو کے ساتھ بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کر کے معاشی دبائو ڈالنے کی ضرورت ہے تاکہ بھارت مجبور ہوکر امن مذاکرات کا راستہ اختیار کرے، کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق خودارادیت دیا جائے جو دنیا نے تسلیم کر رکھاہے اور بھارت اپنے وعدے پورے کرے۔ ان خیالات کا اظہار ریڈنگ کی مختلف کشمیری اور پاکستانی سیاسی اور سماجی تنظیموں کے مشترکہ تعاون سے منعقدہ کشمیر مارچ اور مظاہرے سے یورپین ممبر آف پارلیمنٹ جان ہاوس، تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب، برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی ، راجہ عارف کیانی، راجہ شکیل خان، شاہد یونس، میاں سلیم،چوہدری وزیر، منظور حسین،اعجاز الٰہی ، امجد تارڑ ، چوہدری محمد شعبان، ظفر قریشی ریڈنگ ایسٹ کے ممبر آف پارلیمنٹ میٹ روڈا اور دیگر سیاسی اور سماجی رہنمائوں، کونسلرز نے خطاب میں کیا ،مظاہرے میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔مظاہرین بینرز اور کتبے آٹھائے ہوئے تھے اور مطالبہ کر رہے تھے کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو بند کرایا جائے ، بھارتی فوج کشمیر سے نکل جائے، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کیا جائے، کرفیو کو ختم کیا جائے۔ مظاہرین نے بھارت کے خلاف شدید نعرہ باری کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دیا جائے، مودی جیسے دہشت گرد کے ساتھ تعلقات کو ختم کیا جائے۔ مقررین نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں، میڈیا اور ریلیف ایجنسیوں کو مقبوضہ کشمیر میں داخلےکی اجازت دے، خوراک اور ادویادت کی قلت کے باعث کشمیریوں کی جانوں کو شدید خطرہ ہے بھارت پر دبائو ڈالا جائے کہ وہ تمام راستوں کو دنیا کے لیے کھولے ۔ مظاہرین نے ہاتھ کھڑے کر کے بھارت کی مصنوعات، فلموں ڈراموں کے بائیکات کی مہم کا بھر پور ساتھ دینے کا علان کیا۔
تازہ ترین