کراچی میں عدالت نے بلی کے قتل کیس کا فیصلہ سنادیا، عدالت نے ناکافی شواہد کی بناء پر بلی کے قتل کی ملزمہ کو بری کردیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کراچی کی عدالت میں بلی کے قتل کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیس پر مزید کارروائی نہیں کرسکتے کیونکہ اس میں عدالتی وقت کا ضیاع ہے۔
کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کہ مقدمے میں ملزمہ اور مدعی مقدمہ کی جائے وقوعہ پر موجودگی کےثبوت نہیں ملے، جبکہ نہ ہی اس بات کا کوئی ثبوت ملا کہ خاتون نے بلی کو جان بوجھ کر ہلاک کیا ہے۔
عدالت نے کہا کہ ماری جانے والی بلی کسی کی ملکیت نہیں تھی لہٰذا اسکی قیمت کا تعین بھی نہیں کیا جا سکتا، عدالت کا کہنا تھا کہ بلی کی ہلاکت ایک پراسرار واقعہ ہے، مدعی ہی کیس کا واحد گواہ ہے۔
واضح رہے کہ بلی کے قتل کا یہ واقعہ ڈیفنس درخشاں تھانے کی حدود میں یکم فروری 2018 کو پیش آیا تھا, جب خاتون کی گاڑی تلے آکر بلی زخمی ہوئی اور پھر ہلاک ہو گئی تھی۔
واقعہ ڈیفنس فیز 8 درخشاں تھانے کی حدود میں یکم فروری کو پیش آیا تھا، موقع پر موجود شہری نے خاتون سے پہلے بلی کے علاج کا مطالبہ کیا، انکار پر پولیس کی مدد لے لی تھی۔
پولیس نے بلی کے قتل کا مقدمہ درج کرنے سے انکار کیا تو شہری نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔