• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچے کو بروقت انجیکشن لگوا کر جان بچائی جا سکتی تھی ،سعید غنی

سندھ کےصوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ بچے کو40 روز قبل ہی انجیکشن لگوا لیتے تو اس کی جان بچائی جاسکتی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: لاڑکانہ میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد86 ہوگئی

سندھ کےصوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ہے کہ لاڑکانہ میں کتے کے کاٹنے سے 12 سالہ بچے کی ہلاکت کی ابتدائی رپورٹ موصول ہوگئی ہے ۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق بچے کو عیدالاضحی سے2 روز قبل ڈسٹرکٹ شکارپور کے گاؤں مبارک ابڑو میں کتے نے کاٹا تھا.

بچے کے والدین اسے وہاں کسی اسپتال میں نہیں لے کر گئے تھے، بچے کو17 ستمبر کو انتہائی تشویشناک حالت میں لاڑکانہ لایا گیا تھا ۔

سعید غنی کا کہنا ہے کہ بچے کو شدید انفیکشن کےباعث انجکشن نہیں دیا جاسکتا تھا، بچےکےوالدین نے بچے کو کراچی لے جانے کی ضد کی لیکن ڈاکٹروں نے والدین کو مشورہ دیا کہ اس حالت میں اسے نہ لے جایا جائے ۔

والدین کی ضد پر بچے کو ایمبولینس میں کراچی روانہ کیا جارہا تھا کہ اس دوران اس کا انتقال ہو گیا۔

صوبائی وزیر سعید غنی کے مطابق ڈپٹی کمشنر شکارپور اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر شکارپور تفصیلی رپورٹ جلد جمع کروائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: لاڑکانہ: ایڈز پھیلانے کے الزام میں ڈاکٹر گرفتار

واضح رہے کہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے کی وجہ سے 10 سالہ بچہ میر حسن جاں بحق ہوگیا تھا، جس کا تعلق شکارپور کے گاؤں داود ابڑو سے تھا۔

میر حسن کے والد صفدر ابڑو کے مطابق بچے کو کچھ عرصے پہلے پاگل کتے نے کاٹا تھا، متاثرہ بچے کو شکارپور، سلطان کوٹ اور دیگر مقامات پر لے کر گئے لیکن کہیں بھی دادرسی نہ ہوسکی۔

ڈاکٹر نور الدین قاضی کے مطابق شکارپور اور جیکب آباد سمیت ڈویژن بھر میں کتے کے کاٹے کی ویکسین کی کمی ہے۔ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ویکسین نہ ملنے کی وجہ سے مرض بگڑ چکا تھا اور اس اسٹیج پر بچے کا علاج ممکن نہ تھا۔

تازہ ترین