سانگھڑ میں 6 سال کی بچی کو آوارہ کتے نے کاٹ لیا، بچی کے والدین کا کہنا ہے تین دن سے اسپتالوں کے چکر لگا رہے ہیں ضلع کے کسی اسپتال میں ویکسین موجود نہیں۔
حالیہ واقعہ گاؤں شیر خان ولی میں پیش آیا، جہاں کتے نے 6 سالہ بچی کوکاٹ لیا۔ والدین تین روز سے بچی کو شہدادپور، جھول اور سنجھورو کے تعلقہ اسپتالوں میں لے جانے کے بعد بالآخر سانگھڑ سول اسپتال پہنچے، لیکن اے آر وی ویکسین وہاں بھی دستیاب نہیں ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق تین روز بعد بھی اینٹی ریبیز ویکسین نہ ملنےکے بعد مریض کی جان کو سخت خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ جبکہ محکمہ صحت سرکاری اسپتالوں میں اب تک اے آر وی دستیاب نہ کراسکا۔
ڈی جی ہیلتھ سندھ کے مطابق جنوری سے اب تک کتے کے کاٹنے کے ایک لاکھ 35 ہزار واقعات ہوئے جن میں 13 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین کم ہونے کی بات غلط ہے، ویکسین این آئی ایچ میں بھی بنائی جا رہی ہے اور درآمد بھی کی جارہی ہے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر قومی ادارہ صحت میجر جنرل عامر اکرام نے بتایا کہ سندھ نے ویکسین کی ڈیمانڈ کی ہے، سندھ میں ڈھائی ہزار ویکسین ترجیحی طور پر بھجوا رہے ہیں۔