میئر کراچی وسیم اختر کے مشیر و سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کو احتساب عدالت نے تین روزہ راہدری ریمانڈ پر نیب راولپنڈی کے حوالے کردیا ہے۔
سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کو گزشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کو جمعہ کو پہلی دستیاب فلائٹ سے اسلام آباد منتقل کردیا جائے گا۔
ملزم میئر کراچی وسیم اختر کے مشیر ہونے کے علاوہ باغ ابنِ قاسم میں غیرقانونی الاٹمنٹ کا مرکزی کردار بھی بتایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: لیاقت قائم خانی پھر میئر کے مشیر مقرر
واضح رہے کہ نیب کی ٹیم نے گزشتہ روز کراچی میں سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے گھر پر چھاپہ مارا تو ماہانہ تنخواہ سوا لاکھ روپے والے میئر کراچی وسیم اختر کے مشیر کے محل نما گھر سے آنکھیں چکا چوند کرنے والا خزانہ برآمد ہوا ۔
لیاقت قائم خانی کے گھر سے لگژری گاڑیاں، سونے کے زیورات، ہیرے جواہرات، 20 پلاٹوں سمیت اربوں روپے کی جائیدادوں کی فائلیں، ڈالر، ریال، درہم اور دیگر اشیا بھی بر آمد ہوئیں۔
سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے گھر سے بر آمد ہونے والے خزانے کی تفصیلات کے لیے نیب حکام کو آٹھ صفحات کی فہرست بنانی پڑی، جس میں انکشاف ہوا کہ وسیع و عریض سوئمنگ پول کے حامل محل سے 8 لگژری گاڑیاں، 20 پلاٹوں سمیت اربوں روپے کی جائیدادوں کی فائلیں، ڈالرز، ریال، درہم، دو تجوریاں، سونے کے زیورات، ہیرے جواہرات اور جانے کیا کیا برآمد ہوا۔
ملزم لیاقت قائم خانی کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، ان سے صحافیوں نے پوچھا کہ آپ کی ایک برس کی تنخواہ تو پندرہ لاکھ روپے تھی مگر سامان سو برس کا یعنی اربوں کا کیوں نکلا، اس پر ملزم نے یہ جواب دیا کہ وہ زمیندار گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور خاندانی جاگیر دار ہیں۔