• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہر میں غیرقانونی و بے ہنگم تعمیرات کا سلسلہ جاری، سنگین حادثات کا خطرہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)شہر میں تجاوزات اور غیرقانونی تعمیرات، خطرات بڑھنے لگےکراچی کے مضافاتی علاقوں سمیت دیگر مقامات پر تجاوزات اور غیرقانونی و بے ہنگم تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ مختلف مقامات پر غیرقانونی تعمیرات کے باعث متعدد جان لیوا حادثات اور واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں،اس قسم کی تعمیرات کے دوران بجلی کے تاروں، پولز اورٹرانسفارمرز کو بھی خاطر میں نہیں لایا جاتا، گلستان جوہر کے علاقے اے پی پی سوسائٹی میں رہائشی تجاوزات بجلی کے انفراسٹرکچر کے قریب آچکے ہیں جس سے نہ صرف تعمیرات کے دوران مزدوروں اور رہائشیوں کی جان کو خطرات لاحق ہیں بلکہ بجلی کمپنی کے عملے کوبھی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے،کے الیکٹرک کے فیلڈ اسٹاف کی طرف سے گلستان جوہر اے پی پی سوسائٹی میں غیرقانونی خطرناک تعمیرات کی نشاندہی پر متعلقہ رہائشیوں کونوٹسز بھی بھیجے گئے ہیں اور اس حوالے سے ملیر کینٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت بھی درج کرائی گئی ہے تاکہ متعلقہ حکام کی جانب سے اس غیرقانونی سلسلے کو بروقت روکا جائے،شہر کے بیشتر علاقوں میں کثیر المنزلہ عمارتوں پر پابندی کے باوجود تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے،تجاوزات کو اس قدر بلند کیا جاتا ہے کہ وہ بجلی کے تاروں کے بالکل قریب آجاتی ہیں اور یہاں تک کہ دوران تعمیر حادثات رونما ہوجاتے ہیں، گلشن معمار کے علاقے جنجھار گوٹھ میں مکانات کو بجلی کے انفراسٹرکچرکے اس قدر قریب لایا گیاہے کہ وہاں سولر پینل کی تنصیب کے دوران ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا،غیرقانونی رہائشی عمارتوں کی تعمیر کے دوران کئی انسانی جانوں کا بھی ضیاع ہوچکا ہےجس پر مقدمات بھی درج کرائیں گئے ہیں اور جبکہ متعدد بار سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی طرف سے تعمیراتی کام رکوایا بھی جاچکا ہےجبکہ غیر قانونی تعمیرات کے گھناؤنے کاروبار میں ملوث مافیا کی طرف سے سخت مزاحمت بھی کی جاتی ہے تاکہ اس طرح کی تعمیرات کا سلسلہ جاری رہ سکے،واضح رہے کہ نارتھ کراچی ،نیو کراچی ،سرجانی، گڈاپ، گلستان جوہر، بن قاسم سمیت دیگر علاقوں میں غیرقانونی تعمیراتی کام اور تجاوزات کیخلاف اگر متعلقہ حکام کی جانب سے کارروائیاں عمل میں نہ لائی گئیں تو آنے والے وقت میں شہریوں کیلئے خطرات و حادثات میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے۔

تازہ ترین