سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ میڈیا کورٹس ہر گز قبول نہیں کریں گے۔
کراچی میں لاء کانفرنس سے رضا ربانی سمیت ملکی اور غیر ملکی ماہرینِ قانون نے خطاب کیا۔
مقررین نے لیبر قوانین، مزدوروں کے حقوق اور انسانی حقوق سے متعلق خیالات کا اظہار کیا۔
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ خطے کی موجودہ صورتِ حال میں پاکستان کو اپنے مفادات کو ترجیح دینا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پریس پر مارشل لاء دور سے زیادہ پابندیاں لگی ہوئی ہیں، اخبار سے ہٹائی گئی خبروں کا پتہ چل جاتا تھا۔
سابق چیئرمین سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ میڈیا کورٹس ہر گز قبول نہیں کریں گے، عامل صحافیوں پر دباؤ کے لیے میڈیا کورٹس بنائی جا رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ ہائبرڈ حکومت آتی ہے تو ملک کی سمت بدل جاتی ہے، افغان جنگ اور نائن الیون کے بعد امریکا کی جھولی میں جانے کا فیصلہ سیاستدانوں نے نہیں کیا۔
رضا ربانی نے کہا کہ یہ محسوس ہو رہا ہے کہ آج پھر ملک کو غلط سمت میں لے جایا جا رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر کسی مسلم ملک نے پاکستان کا ساتھ نہیں دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے معاملے میں قومی مفاد کو ترجیح دینا ہو گی، پاکستان کو اس معاملے میں غیر جانبدار رہنا ہوگا۔