جہلم اور میر پور آزاد کشمیر میں آنے والے شدید زلزلے میں منگلا ڈیم محفوظ رہا ہے، تاہم حفاظتی اقدامات کے پیش نظر منگلا پاور ہاؤس کی ٹربائنیں بند کردی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:زلزلے کے بعد آزاد کشمیر میں ایمرجنسی نافذ
ذرائع کا کہنا ہے کہ جس وقت زلزلہ آیا اس وقت منگلا ڈیم سے 900 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی تھی، زلزلے کی وجہ سے ٹربائنیں بند کرنا پڑیں یوں 900 میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی ہے جس کی وجہ سے مختلف شہروں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ تین سے چار گھنٹے تک بڑھ سکتا ہے۔
ترجمان واپڈا کے مطابق متاثرہ علاقوں کو متبادل ذرائع سے بجلی فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ امدادی کارروائیاں بلاتعطل جاری رکھی جاسکیں۔
ترجمان واپڈا کے مطابق زلزلے کی وجہ سے منگلا ڈیم کا پانی گدلا ہوگیا ہے، پانی صاف ہونے پر منگلا پاور ہاؤس کی ٹربائنوں کو دوبارہ چلایا جائے، اس دوران بجلی متاثر رہے گی۔
یہ بھی پڑھیے:ملک کے مختلف شہروں میں شدید زلزلہ، 6جاں بحق
ذرائع کے مطابق ڈیم اور بجلی گھر زلزے میں محفوظ رہے ہیں، زلزلے کے بعد ڈیم چیکنگ کےلیے ڈرلنگ کی جاتی ہے تاہم واپڈا کی ٹیم ڈیم کی ٹیسٹنگ کررہی ہے، ٹیسٹنگ کتنی تفصیلی ہوگی، اس کا فیصلہ ٹیکنیکل ٹیم کرے گی۔
ترجمان واپڈا کے مطابق منگلا ڈیم اور پاور ہاؤس میں نصب آلات سے ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے۔
منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242 فٹ ہے جبکہ ڈیم میں قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 2.9 ملین ایکڑ فٹ ہے۔
آزاد کشمیر کے علاقے میرپور اور وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جس میں اب تک 6 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہیں۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5اعشاریہ8 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز جہلم سے 5 کلو میٹر شمال کی طرف تھا جب کہ گہرائی زیر زمین 10کلو میٹر تھی۔
یہ بھی پڑھیے:پاک فوج امدادی کاموں کیلئے آزاد کشمیر روانہ
جاتلاں کے مقام پر 2 پل ٹوٹ گئے ہیں، جس کے باعث نہر اپر جہلم کا پانی دیہات میں داخل ہونا شروع ہوا، کئی علاقے زیر آب بھی آگئے، تاہم نقصانات کی شدت میں کمی کےلئے منگلا ڈیم سے پانی کو بند کردیا گیا۔