ہمارے یہاں گھروں میں کوکنگ آئل کا ایک سے زیادہ مرتبہ استعمال بہت عام سی بات ہے، اسی لیے ہم نے کبھی غور بھی نہیں کیا کہ ایسا کرنا ہماری صحت کے لیے کتنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق استعمال شدہ کوکنگ آئل کو دوبارہ استعمال کرنا جہاں پیسے اور وقت ضائع ہونے سے روکتا ہے وہیں اس کے بے شمار نقصانات بھی ہیں جو ہمارے علم میں ہونا بے حد ضروری ہیں۔ کوکنگ آئل کے ایک سے زیادہ بار استعمال کے نقصانات:
سرطان کے جراثیم پیدا کرنا: استعمال شدہ کوکنگ آئل کو بار بار استعمال کرنے سے آئل میں وہ عناصر یا جراثیم شامل ہونے کا خطرہ ہے جو وجہ کینسر (سرطان) بنتے ہیں۔
اس کے علاوہ استعمال شدہ کوکنگ آئل کے بار بار استعمال سےانسان میں موٹاپے، دل کی بیماری اور ذیابیطس ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
ایل ڈی ایل کولیسٹرول کا بڑھ جانا: کولیسٹرول کی تین قسمیں ہیں: ٹوٹل کولیسٹرول، ایل ڈی ایل کولیسٹرول اور ایچ ڈی ایل کولیسٹرول۔ ماہرین صحت کے مطابق ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی مقدار 70mgdl سے کم ہونا چاہیے۔
جب خون میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جائے تو یہ نہایت ہی خطرنات ہوجاتا ہے۔ یہ کولیسٹرول انسان کے خون کی شریانوں میں بڑھ کر خون کے بہاؤ کو روک دیتا ہے، جس سے دل کی بیماری، فالج، اور سینے میں درد کی شکایات بڑھ جاتی ہیں۔
کولیسٹرول سے متعلقہ بیماریوں سے بچنے کے لیے کھانے پکانے والے تیل کو ایک سے زیادہ مرتبہ استعمال کرنے سے گریز کا مشورہ دیا گیا ہے۔
تیزابیت کی شکایت: این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اگر کسی شخص کو معدے میں جلن یا تیزابیت کا مسئلہ ہے تو یقیناً اس کی وجہ استعمال شدہ کوکنگ آئل کو بار بار استعمال کرنا ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایسے افراد کھانا پکانے والے تیل کو ایک سے زیادہ مرتبہ استعمال کرنا چھوڑ دیں اور پھر دیکھیں اگر انہیں معدے میں جلن یا تیزابیت کی شکایت نہیں ہوتی تو اس کا مطلب انہیں استعمال شدہ کوکنگ آئل کا بار بار استعمال ترک کردینا چاہیے۔
اس کے علاوہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ معدے میں جلن اور تیزابیت کے مرض میں مبتلا افراد کو جنک فوڈ اور باہر کے کھانوں سے بھی اجتناب برتنا چاہیے۔
ایک ہی آئل میں بار بار ڈیپ فرائی کرنے کا نقصان
استعمال شدہ کوکنگ آئل کا بار بار استعمال آئل میں بڑی تعداد میں آزاد زرات پیدا کردیتا ہے۔ یہ آداز زرات انسانی جسم میں جاکر خون کے ساتھ مل جاتے ہیں جو کہ کئی خطرناک بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ جن میں کینسر اور کولیسٹرول شامل ہے۔ اس کے علاوہ آزاد زرات شریانوں میں رکاوٹ کا باعث بھی بنتے ہیں جس سے سانس کی تکلیف ہوتی ہے۔
استعمال شدہ کوکنگ آئل کے بار بار استعمال سے کیسے بچا جائے؟
ماہرین صحت کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ استعمال شدہ کھانے پکانے والے تیل سے بچنے کے لیے گھر کے بنے کھانے زیادہ سے زیادہ کھائیں اور باہر کے کھانوں سے گریز کریں، کیونکہ ہمیں نہیں معلوم کہ باہر کے کھانوں میں جو آئل استعمال ہورہا ہے وہ کتنا پراناہے اور اُسے اس سے قبل کتنی مرتبہ استعمال کیا چکا ہے۔
کھانا کم پکائیں: استعمال شدہ کوکنگ آئل کے بار بار استعمال سے بچنے کا ایک اور طریقہ یہ بھی بتایا گیا ہےکہ کھانا کم پکایا جائے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانا بنانے سے قبل کھانے کی مقدار کا حساب لگالیں تاکہ کھانا ضائع بھی نہ ہو اور کوشش کریں کہ دونوں وقت کا کھانا تازہ بنایا جائے۔
استعمال شدہ آئل کتنی مرتبہ استعمال کیا جاسکتا ہے؟
ماہرین صحت کے مطابق ڈیپ فرائی کے لیے استعمال ہوا آئل ایک سے زائد مرتبہ استعمال کرنا صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ لیکن کچھ معاملوں میں اس کا استعمال دوبارہ کیا جاسکتا ہے جیسے کہ کوکنگ آئل کس کمپنی کا ہے، کس طرح کا آئل استعمال کیا جارہا ہے، کتنی دیر اس آئل کو گرم کیا گیا، یہ آئل ڈیپ فرائی کے لیے استعمال ہوا ہے یا صرف فرائی کے لیے اور کس طرح کا کھانا اس میں فرائی ہوا ہے۔ ان تمام باتوں کو مدد نظر رکھتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا جاتا ہے کہ آئل کا استعمال دوبارہ ہوسکتا ہےیا نہیں۔
کیسے معلوم ہو کہ آئل قابل استعمال ہے یا نہیں
استعمال شدہ آئل کو اگر دوبارہ استعمال کرنا ہے تو ان باتوں کا خیال رکھا جائے کہ آئل کے استعمال کے بعداسے ٹھنڈا ہونےکے لیے رکھ دیا جائے پھر اسے ایک ہوا بستہ (ائیر ٹائٹ) ڈبے میں رکھ دیں اور پھر کچھ دن کے بعد اس آئل کا استعمال کریں تو یہ انسانی جسم کو نقصان پہنچانے سے روک سکتا ہے۔
آئل کو دوبارہ استعمال کرنے سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ آئل کا رنگ کیسا ہے اور اس میں کتنا گاڑھاپن ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر آئل کا رنگ پہلے سے گہرا ہوگیا ہے اور وہ پہلے سے زیادہ گاڑھا ہے تو اس کا مطلب آئل استعمال کے قابل نہیںہے اسے فوراً پھینک دینا بہتر ہے۔
آئل کو گرم کرتے وقت اگر اس میں معمول سے زیادہ دھواں بنے تو مطلب یہ بھی اب قابل استعمال نہیں ہے اور اس کا استعمال صحت کے لیےانتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔