• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

دنیا ہماری بات نہیں سمجھ رہی، عمران خان، مقبوضہ کشمیر جیل بن چکا، طیب اردوان

نیویارک(ایجنسیاں‘جنگ نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دہشتگردی کو مسلمانوں سے جوڑنا فیشن بن گیا ہے، دنیا ہماری بات نہیں سمجھ رہی، کسی بھی طبقہ کی محرومی شدت پسندی کو جنم دیتی ہے، مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔

پیغمبراسلام کی شان میں گستاخی سے مسلمانوں کا دل دکھتاہے، نائن الیون سے پہلے 75 فیصد خودکش حملے تامل ٹائیگرز نے کئے جو ہندو تھےجبکہ ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہناہے کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت نے بڑی جیل بنادیاہے ۔

انڈیا میں گائے کاگوشت کھانے پر مسلمانوں کو زندہ جلایاجاتاہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پاکستان اور ترکی کے زیراہتمام نفرت انگیز بیانیہ سے نمٹنے کے حوالہ سے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

عمران خان کا نیویارک میں پریس کانفرنس اور ’نفرت انگیز گفتگو‘ سے نمٹنے سے متعلق کانفرنس سے خطاب


دریں اثناءمنگل کو یہاں نیوزبریفنگ میں عمران خان کا کہناتھاکہ کشمیریوں پر ظلم نہ رکا تو میں خبردار کر رہاہوں کہ کل مسلمانوں کے ردعمل پر شکایت نہ کریں۔

ایٹمی جنگ ہوئی تو میرے اور مودی کے بس میں کچھ نہیں ہوگا، 80لاکھ کشمیریوں کے ساتھ جو کچھ ہورہاہے اگر 8امریکیوں، یہودیوں اور یورپی شہریوں کے ساتھ ایساہوتا تو کیا دنیا کا یہی ردعمل ہوتا،  بھارت پر حملے کے سواہر آپشن استعمال کروں گا۔

اسلامی کانفرنس کا اجلاس آئندہ ماہ بلا رہے ہیں‘امیر ملک ہم جیسے ترقی پذیر ملکوں کو لوٹنے کیلئے منی لانڈرنگ اور ماحولیات کے قوانین نہیں بناتے ۔ 

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق نفرت انگیز بیانیہ سے نمٹنے کے حوالہ سے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےعمران خان نے کہا کہ امتیازی سلوک، مذہب اور عقیدت پر مبنی تشدد کے واقعات بڑھ رہے ہیں‘دنیا کو اسلام سے متعلق مسلمانوں کی حساسیت اور حضرت محمدﷺ کی تعلیمات کو سمجھنا چاہئے۔

 نائن الیون کے بعد دہشت گردی کو مسلمانوں کے ساتھ منسلک کر دیا گیا، بدقسمتی سے مغربی ملکوں کے رہنماؤں نے دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا، بدقسمتی سے انتہاءپسندی اور خود کش حملوں کو بھی اسلام سے جوڑا گیا۔ 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے اظہار رائے کی آزادی اور مذہبی آزادی کے موجودہ حقوق کے درمیان توازن پر زور دیا۔ 

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں مسلمان نفرت انگیز تقاریر سے سب سے زیادہ متاثر ہیں، نفرت انگیز تقاریر انسانیت کے خلاف بدترین جرائم کی وجہ بنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو گوشت کھانے پر سرعام تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہےاس سے بڑی ریاستی دہشت گردی کی مثال کیاہوسکتی ہے ‘ مقبوضہ کشمیر کو بھارت نے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے، ہمیں مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا خدشہ ہے۔

تازہ ترین