• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان صدارتی انتخابات، پولنگ اسٹیشن پر دھماکا

افغانستان کے جنوبی شہر قندھار میں صدارتی انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشن کے باہر دھماکا ہوا ہے جس سے متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

کسی بھی دہشت گرد گروپ کی جانب سے تاحال حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

اس سے قبل افغانستان میں صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ کا آغاز صبح 7 بجے ہوا جو سہ پہر 3 بجے تک جاری رہے گا۔

طالبان کی جانب سے صدارتی انتخابات کے موقع پر دہشت گرد کارروائیوں کی دھمکیوں کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

افغان صدر اشرف غنی نے بھی اپنا ووٹ ڈال دیا ہے، جبکہ افغانستان کے صوبہ ننگرہار کے گورنر کے دفتر کے مطابق گورنر شاہ محمود نے بھی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر لیا ہے۔

افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹیو عبداللّہ اور گلبدین حکمت یار سمیت 14 امیدوار مدمقابل ہیں، صدارتی انتخابات کے لیے 9.6 ملین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں اور 5 ہزار 373 پولنگ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

افغانستان میں صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ


انتخابات کے موقع پر سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے 72 ہزار سکیورٹی اہلکار ملک بھر میں تعینات ہیں، جگہ جگہ سیکیورٹی چیک پوسٹیں قائم کر دی گئی ہیں۔

دارالحکومت کابل میں بڑے اور چھوٹے ہر طرح کے ٹرکوں کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے جو انتخابات کے اختتام تک بند رہے گا، انتخابات کاعمل محفوظ بنانے کے لیے امریکی فورسز فضائی نگرانی کررہی ہیں۔

طالبان نے افغان عوام کو الیکشن کا بائیکاٹ کرنے اور نقصان سے بچنے کے لیے گھروں میں رہنے کی دھمکی دی ہے۔

واضح رہے کہ اس ماہ کے آغاز میں طالبان اور امریکا کے درمیان ہونے والے امن مذاکرات ختم ہونے کے بعد دو مرتبہ تاخیر کا شکار ہونے والے انتخاب کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

تازہ ترین