کوئٹہ (نمائندہ جنگ) جمعیت علماء اسلام کی کال پر چمن بم دھماکے میں مرکزی جوائنٹ سیکرٹری مولانا محمد حنیف ودیگر کی شہادت کے واقعے کے خلاف کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن رہا جبکہ ٹریفک معمول سے کم رہی ۔ شہر کے تمام کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمو ل سے کم رہی۔ انجمن تاجران بلوچستان، پاکستان پیپلز پارٹی ، نیشنل پارٹی سمیت دیگر جماعتوں نے ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ درایں اثناء جمعیت ضلع کوئٹہ کے زہر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی اور جلسہ کیا گیا ، صوبائی سیکرٹریٹ سے نکالی جانے والی ریلی مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے پہنچ کر احتجاجی جلسہ کی شکل اختیار کرلی ،۔پشین سےنامہ نگار کے مطابق یہاں بھی مکمل شٹرڈاون ہڑتال رہا ہرقسم کاکاروبار بندرہا۔ ۔ دریں اثناء قلات میں شٹر ڈاؤن رہا ۔ دکانیں مارکیٹیں میڈیکل اسٹور سمیت ہر قسم کا کاروبار بند رہا ۔چمن سے نامہ نگار کے مطابق جميعت کے مرکزی سيکرٹری شہیدمولانامحمدحنیف کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ مرحوم کے بیٹے حافظ مولانامحمدقاسم نے پڑھائی۔ نماز جنازہ میں جےیوآئی ف کی تمام صوبائی قیادت صوبائی وزراء اراکین قومی صوبائی اسمبلی وسینیٹرز علماءکرام قبائلی عمائدین سمیت صوبے بھر سے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار رہی فضاء سوگوار رہی شہید کو ملت آباد مدرسہ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں چمن میں گزشتہ روز تاج روڈ پر موٹرسائیکل بم دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانہ کوئٹہ میں درج کیا گیا ہے۔ دھماکے کا مقدمہ ایس ایچ او سٹی تھانہ چمن محمداقبال کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ میں دھماکہ خیز مواد، قتل ، اقدام قتل ، دہشت گردی اور نقصان کی دفعات شامل کی ہیں۔ سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ موٹرسائیکل میں 6 کلو سے زائد دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا جسے ریموٹ کنٹرول سے اڑایا گیا۔ دوسری جانب تاج روڈ پر دھماکے کی جگہ سے سی ٹی ڈی پولیس اور دیگر اداروں کی جانب سے شواہد اکھٹے کر کے تحقیقات مکمل کرلی گئی ہے۔ میونسپل کارپوریشن نے ملبہ ہٹا کر تاج روڈ کو آمدورفت کےلئے کھول دیا ۔ تاہم ٹیلی فون اور بجلی کی تاروں کو تاحال اٹھایا نہیں جا سکا ۔ جس کی وجہ سے شہر میں انٹرنیٹ سروسز تاحال معطل ہے اور علاقے میں بجلی کی سپلائی بھی بحال نہیں کی جا سکی ۔ دوسری جانب جمیعت کی اپیل پر چمن شہر میں سوگ منایا گیا۔ شہر میں مکمل شٹرڈاون رہا اندرون شہر نواحی اور دیہی علاقوں میں بھی بازار مارکیٹیں تجارتی مراکز بند رہے۔ شہر میں فضاء سوگوار رہی۔ تاہم پارٹی حکام کارکنوں کو صبرتحمل کا مظاہرہ کرنے کی ہدایات کرتے رہے۔