پشاور(شکیل فرمان علی) وزیراعظم کی جانب سے قائم انکوائری کمیشن نے بی آر ٹی قرضہ کی تحقیقات شروع کرتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔کمیشن نے بی آر ٹی منصوبے میں انتظامی اور تکنیکی تاخیر، بسوں اور تعمیراتی کام کے پی سی ون کے مطابق لاگت منصوبے کے مالی اور تعمیراتی کام میں پیش رفت قرضوں کی ادائیگی کے شیڈول سمیت مختلف معلومات مانگی ہیں۔جیونیوز کے پاس موجود دستاویز کے مطابق حکومت کی جانب سے قرضوں کی انکوائری کے لیے قائم کمیشن نے بی آر ٹی قرضہ کی تحقیقات شروع کر دیں ہیں ۔انکوائری کمیشن نے خیبرپختونخوا حکومت سے بی آر ٹی کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔انکوائری کمیشن کی جانب سے ٹرانس پشاور کے سربراہ کو لکھے گئے خط میں کمیشن نے بسوں اور تعمیراتی کام کے پی سی ون کے مطابق لاگت تخمینے میں ردوبدل جبکہ بس منصوبے کے مالی اور تعمیراتی کام میں پیش رفت سے متعلق معلومات مانگی ہیں ۔کمیشن نے بی آر ٹی منصوبے میں انتظامی اور تکنیکی تاخیر کی وجوہات منصوبے مکمل ہونے کی ممکنہ مدت اور لاگت سے متعلق آگاہ کرنے کا بھی کہا ہے۔حکومت سے بس منصوبے کا ملک اور بیرون ملک منصوبوں سے موازنہ کرنے منصوبے میں تاخیر سے متعلق رکارڈ اور قرضوں کی ادائیگی کے شیڈول سے متعلق معلومات بھی مانگی گئی ہیں ۔انکوائری کمیشن برائے قرضہ کی جانب سے لکھے خط میں کہا گیا ہے کہ تین اکتوبر کو انکوائری کمیشن کے سامنے ریکارڈ پیش کیا جائے۔