• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فضل الرحمٰن سے بلاول بھٹو کی اہم ملاقات

فضل الرحمٰن سے بلاول بھٹو کی اہم ملاقات


جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے اہم ملاقات کے بعد آزادی مارچ کی تاریخ کا اعلان کیا۔

اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں مولانا اسد، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر، نیئر بخاری و دیگر بھی موجود تھے۔

بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمٰن کی ملاقات میں جے یو آئی کے مرکزی رہنما مولانا حنیف کی شہادت پر دعا بھی کی گئی۔

پی پی چیئرمین سے ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی، جس میں27 اکتوبر سے آزادی مارچ نکالنے کا اعلان کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔

انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن اور بلاول بھٹو کے درمیان ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے اس نکتے پر اتفاق کیا تھا کہ اپوزیشن کے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں۔

ترجمان پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ حکومت پارلیمان کو اہمیت نہیں دے رہی، اسمبلی اور کمیٹیاں غیر فعال ہیں، گرفتار اراکین اسمبلی کو ایوان میں پیش نہیں کیا جارہا اور ملک کو آرڈیننس کے تحت چلایا جارہا ہے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن اور بلاول بھٹو زرداری نے اتفاق کیا کہ جمہوری پارٹیوں کے پاس اب سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی راستہ نہیں رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ملکی، عالمی، اقتصادی اور خارجہ امور سمیت ہر محاذ پر ناکامی کے بعد اپوزیشن ملکی مفاد میں ہر صورت اقدامات کرے گی۔

پی پی چیئرمین کے ترجمان نے مولانا فضل الرحمٰن کے دھرنے میں شرکت کے حوالے سے وضاحت کی اور کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اگلے ہفتے کور کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اجلاس میں مارچ میں شرکت کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔

تازہ ترین