• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت مخالف تحریک، اپوزیشن 4نکات پر متفق

حکومت مخالف تحریک، اپوزیشن 4نکات پر متفق


اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے خلاف تحریک کےلیے 4 نکات پر اتفاق کرلیا ہے، جس میں حکومت سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔

آزادی مارچ کے لیے اپوزیشن کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوا، کنوینر اکرم خان درانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ن لیگ کے احسن اقبال، پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری اور اے این پی کے میاں افتخار شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے اجلاس کو بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں کور کمیٹی کا اجلاس کل کراچی میں ہوگا، جس میں آزادی مارچ سمیت دیگر اہم امور پر لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔

اجلاس کے بعد رہبر کمیٹی نے میڈیا بریفنگ دی اور بتایا کہ اپوزیشن فضل الرحمٰن کی سربراہی میں احتجاج پر متفق ہے، حکومت کو چلتا کریں گے، مزید وقت نہیں دیا جائے گا، اپوزیشن نےحکومت کے خاتمے اور نئے الیکشن سمیت 4 نکات پر اتفاق کیا ہے۔

اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی حکومت مزید رہی توملک کی تباہی کے سوا کچھ نہیں ہوگا، حکومت نے ملک کو بھکاری اور لوگوں کو بے روزگار کردیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کاروبار بند ہو رہے ہیں، مزدور طبقہ روزگار کے لیے پریشان ہے، جو بھی ہمارے قیمتی اثاثے ہیں حکومت بیچنے پر لگی ہے، ہمیں خوف ہے یہ ملک ہی نہ بیچ دیں۔

کنوینر رہبر کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو مذہبی کارڈ استعمال کرنے کی ضرورت نہیں، ہم آئین سے ماورا کسی بھی بات پر نہیں جائیں گے، آئین ہمیں احتجاج کی اجازت دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ مکمل پر امن ہوگا، ہمارے 15ملین مارچ ہوئے، ان کے دوران ٹریفک رکی اور نہ ہی شیشہ ٹوٹا جبکہ 120 دن کے دھرنے کے دوران پی ٹی وی، پارلیمنٹ ہاؤس اور پولیس پر حملے ہوئے تھے۔

اکرم درانی نے کہا کہ ہم نکلے ہی آئین کے دفاع کے لیے ہیں، یقین دلاتا ہوں اپوزیشن حکومت کے خاتمے اور نئے الیکشن پر متفق ہیں، ہم نے آپس میں حکمت عملی طے کر لی ہے، ہم نےجو انتظامات کیے اس بارے میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو آگاہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمہوری حکومت نے پی ٹی آئی دھرنے کو برداشت کیا، وفاقی وزرا کہہ رہے ہیں، ہم انہیں اس طرح بٹھادیں گے کہ یہ اٹھنے کے قابل نہیں ہوں گے، جو لکھا ہوا، دیکھ کر بھی نہیں بول سکتے وہ بھی کہہ رہے ہیں مارچ کو گزرنے نہیں دیں گے۔

کنوینر رہبر کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ ہم کسی ادارے سے ٹکراؤ نہیں چاہتے، ہم بتاناچاہتے ہیں کہ ہم پرامن لوگ ہیں ہم پر امن رہنا چاہتے ہیں، موجودہ حکومت کے ماضی کی احتجاجی مثالیں موجود ہیں،ہم ایسا نہیں کریں گے، ہمارا احتجاج آئین کے اندر رہتے ہوئے ہوگا۔

تازہ ترین