وزیراعظم عمران خان نے سابق بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کو تاریخی کرتارپور کوریڈور کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے باضابطہ طور پر دعوت دی ہے۔ کرتارپور کوریڈور کی افتتاحی تقریب 9 نومبر کو شیڈول ہے۔
بھارتی اخبار کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرتارپور کوریڈورکا افتتاح اپنے ٹائم کے مطابق ہوگا، جیساکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا۔
یاد رہے کہ یہ پیش رفت پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے اس بیان کے چند روزبعد ہوئی ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان نے کرتارپور کوریڈور کی افتتاحی تقریب میں ڈاکٹر من موہن سنگھ کو شرکت کے لیے دعوت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سے قبل بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹین امریندر سنگھ نے بھارتی صدر رام ناتھ کووند، وزیراعظم نریندر مودی اور سابق وزیراعظم من موہن سنگھ کو پہلے آل پارٹی گروپ میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی تاکہ پاکستان میں موجود کرتارپور کوریڈور کے افتتاح کی تاریخی تقریب میں شرکت کی جاسکے۔
امریندر سنگھ نے کہا تھا کہ من موہن سنگھ نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت قبول کرلی ہے۔ جس کے بعد میڈیا کے ایک حصے کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ من موہن سنگھ نے سرحد پار واقع کرتارپور کوریڈور کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی پاکستانی دعوت قبول کرلی ہے۔ تاہم بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹین امریندر سنگھ نے اس معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم من موہن تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان نہیں جائیں گے۔
ایک بھارتی نیوز ایجنسی کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ میرے پاکستان جاکر کرتارپور کوریڈور کے افتتاحی تقریب میں شرکت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور میں سمجھتا ہوں کہ ڈاکٹر من موہن سنگھ بھی پاکستان نہیں جائیں گے۔
جبکہ سابق وزیراعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے دفتر نے بھی کہا تھا کہ ان کے پاس دعوت نامے کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ذرائع نے یہ بھی کہا تھا کہ انکی تقریب میں شرکت کا امکان نہیں ہے۔