• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کوسیکولر نہیں بننے دینگے، دینی مدارس نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں،چناب نگر میں سالانہ ختم نبوت کانفرنس اختتام پذیر

چنیوٹ، چناب نگر،لاہور(نمائندگان جنگ) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام مرکز ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگر میں منعقد ہونے والی سالانہ ختم نبوت کانفرنس حرمین شریفین کے تحفظ و ملکی سلامتی کی رقت آمیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی۔ کانفرنس کی مختلف نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اور دینی تعلیمات و اسلامی اقدار اور علماءکرام کو دیوار سے لگانے کی سازشوں سے ملک میں انارکی پھیلے گی،افواج پاکستان ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی چوکیداری کر رہی ہیں جبکہ دینی مدارس ملک کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ ہیں،منکرین ختم نبوت کو غیر مسلم قرار دینا کسی مولوی کا نہیں بلکہ منتخب پارلیمنٹ کا تاریخی فیصلہ ہے، پاکستان میں عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت پر جان قربان کرنے والے عاشقان رسولؐ اب بھی موجود ہیں۔ کانفرنس کی مختلف نشستوں کی صدارت نائب مرکزیہ صاحبزادہ خواجہ عزیز احمد و پیر حافظ ناصرالدین خاکوانی، خانقاہ سراجیہ کے سجادہ نشین صاحبزادہ خواجہ خلیل احمد، مولانا سید جاوید حسین شاہ فیصل آباد نے کی۔ جب کہ کانفرنس سے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمٰن،جمعیة علماءپاکستان کے مولانا شاہ محمد اویس نورانی ، پیر ذوالفقار احمد نقشبندی، میاں محمد اجمل قادری، قاضی ارشد الحسینی، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی ناظم اعلیٰ مولانا عزیز الرحمٰن جالندھری، مولانا اللہ وسایا،مولانا قاضی عبدالرشید، قاری مشتاق الرحمٰن راولپنڈی، خواجہ مدثرمحمود تونسہ شریف، جناب نظام الدین سیالوی، جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ، مولانا محمد اعجاز مصطفیٰ، مولانا قاضی احسان احمد، مولانا مفتی راشد مدنی، جمعیت اہلحدیث کے علامہ ضیاءاللہ شاہ بخاری کے علاوہ پشاور کے ممتاز عالم دین مولانامفتی شہاب الدین پوپلزئی، قاری احسان اﷲ فاروقی نقشبندی اورسید سلمان گیلانی سمیت متعدد مذہبی رہنماؤ ں نے شرکت و خطاب کیا۔مو لانا شاہ اویس نورانی نے کہا کہ میڈیا چینلز کا علماءکرام اور دینی قوتوں کی آزادی رائے کو کوریج نہ دینا سراسر ظلم اور ناانصافی ہے ،مذہبی طبقات کی تہذیب و مقاصدکو دنیا کی کوئی طاقت نہیں دبا سکتی۔ عزیز الرحمٰن جالندھری نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت برصغیر کا پیچیدہ مسئلہ ہے۔ ہمارے اکابر و اسلاف نے ہمیشہ امت کی رہنمائی کی۔ آج بھی عقیدہ ختم نبوت کے لئے امت کے نوجوان اپنی جانوں پر کھیلنے کے لئے تیار ہیں۔ پیر ذوالفقار احمد نقشبندی کہا کہ 1974ءمیں اسلامیاں پاکستان کی مسلسل جدوجہد کے نتیجہ میں کئی دنوں کی بحث کے بعد پاکستان کی پارلیمنٹ نے تاریخی فیصلہ دیا۔
تازہ ترین