کراچی کے علاقے کلفٹن میں پروفیسر اور اُن کے امریکی شہری بیٹے کے قتل کے سلسلے میں پولیس نے 3 مرکزی مشتبہ افراد شارٹ لسٹ کر لیے ہیں۔ پیر کی سہ پہر ٹیکنیکی شواہد ملنے کی صورت میں انہیں گرفتار کیے جانے کا امکان ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کے سابق پروفیسر فصیح عثمانی اور اُن کے امریکا پلٹ بیٹے کامران عثمانی کے قتل میں اس خاندان کے انتہائی قرب داروں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی: کلفٹن میں ڈاکٹر بیٹے سمیت قتل
ایس ایس سی ساؤتھ شیراز نذیر نے ’جنگ‘ کو بتایا کہ اب تک کی تفتیش کے دوران یہ یقینی طور پر کہا جاسکتا ہے کہ ملزمان گھر اور خاندان کے 100 فیصد بھیدی اور ان کی تعداد دو یا اس سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوران تفتیش ایک اہم نقطہ یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ملزمان نے واردات کے بعد شواہد مٹانے کے لیےگھر کے فرش پر پونچھا لگایا۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن طارق دھاریجو کے مطابق ایسے بھی شواہد ملے ہیں کہ ملزم یا ملزمان نے پرسکون انداز میں واردات کرنے کے بعد شواہد مٹائے، آلہ قتل اور اپنے ہاتھ دھوئے۔
یہ بھی پڑھیے: لاش برہنہ کیوں تھی؟ باپ بیٹے کے قتل کی گتھیاں سلجھ نہ سکیں
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تفتیشی ٹیمیں 24 گھنٹے کام کر رہی ہیں۔ اب تک اس خاندان کے انتہائی قرب دار 3 افراد کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے جن کے خلاف ٹیکنیکی شواہد پیر کی سہہ پہر تک مل جائیں گے۔
شواہد مثبت آنے کی صورت میں ملزمان کی فوری گرفتاریاں متوقع ہیں۔