• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کے علاقے کلفٹن میں ایک پی ایچ ڈی ڈاکٹر اور ان کے جواں سال صاحبزادے کو گھر میں تیز دھار آلے کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔

کراچی: کلفٹن میں ڈاکٹر بیٹے سمیت قتل


پولیس کے مطابق کلفٹن میں سیکیورٹی کے حوالے سے انتہائی حساس علاقے بلاک 4 میں باپ بیٹے کے دہرے قتل کی وردات آج صبح ساڑھے 6 بجے سے 8 بجے کے درمیان ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق 65 سالہ پی ایچ ڈی ڈاکٹر فصیح عثمانی اور ان کے صاحبزادے 22 سالہ کامران عثمانی کی لاشیں آج صبح ان کے گھر کے بیڈ روم سے ملیں، واردات کے وقت دونوں باپ بیٹا سوئے ہوئے تھے۔

پولیس کے مطابق فصیح عثمانی کی اہلیہ مسز آسیہ نے بیان دیا ہے کہ صبح ساڑھے 6 بجے وہ معمول کے مطابق گھر سے واک کرنے کے لیے چلی گئیں۔

یہ بھی پڑھیئے: کراچی، طارق روڈ پر فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی

ان کا کہنا ہے کہ شوہر اور بیٹا سو رہے تھے اور اطلاعی گھنٹی بجا کر انہیں نیند سے جگانا نہ پڑے اس لیے وہ واپس آنے کے لیے گھر کا پچھلا چھوٹا دروازہ کھلا چھوڑ گئی تھیں۔

واک کے بعد خاتون گھر واپس پہنچیں تو انہوں نے قیامت کا منظر دیکھا کہ ان کے شریکِ حیات اور لختِ جگر کی لاشیں بیڈروم میں خون میں لت پت پڑی تھیں۔

ایس ایچ او کلفٹن پیر شبیر کے مطابق گھر میں نقد رقم، لیپ ٹاپس، موبائل فونز، زیورات اور دیگر بھاری قیمتی اشیاء جوں کی توں موجود ہیں اور ملزمان نے بظاہر کسی چیز کو ہاتھ تک نہیں لگایا ہے۔

پولیس کے مطابق واردات کس تیز دھار آلے سے کی گئی ہے یہ معلوم نہیں ہوسکا، کیونکہ ملزمان آلۂ قتل بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن طارق دھاریجو کے مطابق گھر میں کوئی چوکیدار اور سی سی ٹی وی کیمرہ نہیں ہے، واردات میں کوئی گھر کا بھیدی ملوث لگتا ہے۔

پولیس کے مطابق مقتول فصیح عثمانی کراچی کے کئی میڈیکل کالجز میں تدریس کا کام کرتے رہے، ایک سال قبل ہی ان کے بڑے بیٹا کا انتقال ہو گیا تھا جبکہ ان کے ساتھ قتل کیا گیا بیٹا کامران امریکا میں مقیم تھا جو 2 ماہ قبل والدین سے ملنے کے لیے کراچی آیا تھا۔

مقتول کی 2 بیٹیاں بھی ہیں جن میں سے ایک کینیڈا جبکہ دوسری امریکا میں مقیم ہے۔

بتایا گیا ہے کہ یہ پورا خاندان کراچی سے امریکا منتقل ہونے کی تیاری کر رہا تھا، پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

تازہ ترین