کراچی کے علاقے منگھوپیر میں 8 ماہ کی بیٹی کے قتل کا مقدمہ لڑنے والا باپ 6 روز سے لاپتہ ہے جبکہ نصرت بھٹو کالونی میں ڈکیت کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا شخص بھی ڈکیت ہی نکلا جسے غلطی سے اپنے ساتھی کی گولی لگی تھی۔
ذرائع کے مطابق کمسن بیٹی کے قتل کا مقدمہ لڑنے والا باپ 6روز سے لاپتہ ہے، منگھوپیر کے رہائشی محمد چانڈیو کے بھتیجے نے 10 ستمبر کو منگھوپیر پولیس اسٹیشن میں درخواست جمع کروائی تھی۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ 9 ستمبرکو عدالت سے واپسی پر منگھوپیر مزار کے قریب واقع اسکول سے اس کا چچا محمد چانڈیو اپنی بیٹی کو لینے گیا تھا، تاہم اسکول پہنچنے سے قبل ہی موٹر سائیکل سمیت لاپتہ ہوگیا۔
پولیس کا واقعے سے متعلق کہنا ہے کہ لاپتہ شخص کو تلاش کرنے کی پوری کوشش کی جارہی ہے، واقعے کا مقدمہ لاپتہ شخص کے اہل خانہ نے درج نہیں کروایا اور گزشتہ روز درخواست کنندہ کو مقدمہ کے لیے طلب کیا گیا لیکن وہ بھی نہیں آیا۔
واضح رہے کہ جنوری کے مہینے میں ذاتی دشمنی پر 4 ملزمان نے محمد چانڈیو کے گھر پر فائرنگ کی تھی، فائرنگ کے نتیجے میں 8 ماہ کی بچی جاں بحق ہوگئی تھی۔
اس واقعے کے بعد محمد چانڈیو نے واقعے کا مقدمہ 4 ملزمان کے خلاف منگھوپیر تھانے میں درج کرایا تھا، جبکہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث ایک ملزم شہداد کوٹ سے گرفتار ہوچکا ہے۔
دوسری جانب پولیس کے مطابق گزشتہ صبح نصرت بھٹو کالونی میں فائرنگ سے زخمی شخص عامر ڈاکو ہے جو کہ اپنے ہی ساتھی عدنان کی فائرنگ سے زخمی ہوا ہے۔
زخمی ڈاکو عامر اپنے ساتھی عدنان کے ساتھ کہیں جارہا تھا کہ اس کے ساتھی سے گولی چل گئی، زخمی ڈکیت کا ساتھی واقعے کے بعد موقع سے پستول سمیت فرار ہوگیا۔
پولیس کی جانب سے ملزم کے فرار ساتھی کی تلاش جاری ہے، زخمی ڈکیت نے اپنے ویڈیو بیان میں سخی حسن اور انڈہ موڑ کے علاقے میں وارداتوں کا اعتراف کیا ہے جبکہ ملزم کے مطابق اس کے فرار ہونے والے ساتھی عدنان کے پاس اسلحہ بھی زخمی ملزم عامر کا ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق سپر ہائی وے جمالی پل کے قریب ٹریفک حادثے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا جبکہ حب چوکی رشیدہ آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔