• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصنّف:ہوش بلگرامی

مرتّب:راشد اشرف

صفحات: 505 ،قیمت: 500 روپے

ناشر: بزمِ تخلیق ادب، پاکستان۔

ناظرالحسن ہوش بلگرامی، نظام دکن کے دئیے ہوئے لقب کے بعد ’’نواب ہوش یار جنگ‘‘ کہلائے۔ دربار سے وابستہ رہے، آسایشیں بھی دیکھیں، پریشانیاں بھی اُٹھائیں۔ یہ خودنوشت اُسی اتار چڑھاؤ کی داستان ہے، جو حیدرآباد دکن کی تاریخ بھی ہے اور مصنّف کے حالاتِ زندگی کا مرقّع بھی۔ اس کی انفرادیت یہ بھی ہے کہ اس کا ایک بڑا حصّہ سقوطِ مملکتِ حیدرآباد کے آخری ایّام، اس کے سیاسی ابتلا اور مصنّف کے تاثرات و نظریات کے بیان پر مشتمل ہے۔ 

ایسی تمام تصانیف کے مقابلے میں ’’مشاہدات‘‘ کی انفرادیت یہ ہے کہ یہ ایسے مصنّف کی تصنیف ہے، جو سیاسی ابتلا کے دوران حاکمِ وقت کا مصاحبِ خاص رہا اور کم از کم اقتدار کے اندرونی حالات و واقعات کا چشم دید گواہ ہے۔ اس نایاب و گم گشتہ تصنیف کی افادیت کا فہم رکھتے ہوئے راشد اشرف نے کتاب ترتیب دے کردَورِحاضر کے قاری تک پہنچانے کی بہترین سعی کی ہے۔

توجّہ فرمائیے…!!

وہ کتب، جن پر تبصرہ نہیں کیا جاسکتا،مصنّفین،مرتّبین کی اطلاع کےلیے ذیل میں ان کی تفصیل شایع کی جارہی ہے۔

وہ کتب، جن کی ایک جِلد موصول ہوئی

٭پنجم،فائزہ رعنا٭تجزیات،محمد عامر رانا٭گرداب،رنگ و آہنگ،شمیم بلتستانی٭دستِ سنگ،شاکر شمیم٭قومِ مروت،محمد شریف خان مروت٭محبت ،سمندر اور وہ،گلزار ملک٭Education:model Of Pakistan،نام درج نہیں٭نصیب،شہر بانو٭عرفان و تصوّف،حقیقتِ دین،مولانا صلاح الدین علی نادر عنقا۔

جن کتب کے صفحات کی تعداد ایک سو سے کم ہے

٭صحیفہٗ اہلِ حدیث،حافظ عبدالرحمنٰ سلفی ٭عمارت کار، حیات رضوی امروہوی ٭گول پھرول، ڈاکٹر سیّد قاسم جلال ٭العلم، مجاہد بریلوی ٭ضیافتِ اطفال، شبّیر ناقد، روحانی سیاحت، حافظ محمّد اسلم

نوٹ: تبصرے کے لیے کتابیں صرف اس پتے پر ارسال کی جائیں:

ایڈیٹر’’سنڈے میگزین‘‘، روزنامہ جنگ، شعبۂ میگزین، اخبار منزل، آئی آئی چند ریگر روڈ، کراچی۔

تازہ ترین