• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیرِ ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سابق صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق کی پیراگون سٹی اسکینڈل میں بریت کی درخواست مسترد کر دی۔

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے گزشتہ سماعت میں محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا اور خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 4 ستمبر کو پاکستان مسلم لیگ نون کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی و رکن پنجاب اسمبلی خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ بے ضابطگیوں پر دائر ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی۔

اس پر خواجہ برادران کی جانب سے ان کے وکلاء نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست گزاروں کی فرد جرم ختم کر کے انہیں الزام سے بری کردیا جائے۔

اپنی درخواست کے حق میں دلائل دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ نجی کاروبار کا تنازع نیب آرڈیننس 1999ء کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، جبکہ درخواست گزاروں کے خلاف بحیثیت سرکاری افسران قومی خزانے کے غلط استعمال کے کوئی شواہد بھی موجود نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کمپنیز ایکٹ 2017ء کے تحت ان معاملات کی نگرانی کرنا سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) کا کام ہے۔

نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اللّٰہ اعوان نے بریت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کا حکم موجود ہے کہ ٹرائل کورٹ فرد جرم عائد کرنے کے بعد اس قسم کی درخواستوں کی سماعت نہیں کرسکتی۔

اس پر احتساب عدالت نے 14 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے بدھ 16 اکتوبر کے روز سنانے کا اعلان کیا تھا۔

نیب نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ طور پر بڑے پیمانے میں خورد برد کی تحقیقات کا آغاز نومبر 2018ء میں کیا تھا اور کہا گیا تھا کہ مذکورہ سوسائٹی خواجہ سعد رفیق کی ہے جبکہ انہوں نے عدالت عظمیٰ میں سوسائٹی سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللّٰہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لینے کے الزام میں 24 فروری کو نیب نے گرفتار کیا تھا۔

نیب کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ بسم اللّٰہ انجینئرنگ کمپنی کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

نیب لاہور نے رواں سال مئی میں خواجہ برادران کے خلاف پیراگون سوسائٹی مبینہ کرپشن کیس میں تحقیقات کے بعد ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد 31 مئی کو لاہور کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر دیا گیا تھا۔

قبل ازیں نیب نے 11 دسمبر 2018ء کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں خواجہ برادران، خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو ضمانت مسترد ہونے پر لاہور ہائی کورٹ سے حراست میں لے لیا تھا۔

خواجہ برداران نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں قبل از گرفتاری ضمانت میں متعدد مرتبہ توسیع بھی حاصل کی تھی، نیب نے گرفتاری کے دوسرے ہی روز خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو ابتدائی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا تھا، بعد ازاں اس میں متعدد مرتبہ توسیع کی گئی اور 2 فروری 2019ء کو انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا۔

تازہ ترین