بھارتی ریاست آسام کے ضلع تنسوکیا میں نہم جماعت کی طالبہ نے ٹیچر کی جانب سے جنسی زیادتی کیے جانے پر مبینہ طور پر خودکشی کرلی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 14 سالہ طالبہ کی جانب سے 6 جولائی کو خودکشی کی گئی ہے، اس کے پاس سے 4 صفحات پر مشتمل ایک نوٹ بھی برآمد ہوا ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس کے ساتھ ہونے والے واقعے کا 3 ٹیچرز کو بھی علم تھا، جنہوں نے اسے خفیہ رکھنے کا کہا۔
طالبہ کو اس کے استاد نے 26 مئی کو سافٹ ڈرنک میں نیند کی گولیاں ملا کر زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، 3 جون کو اس نے پہلی مرتبہ خودکشی کی کوشش کی تھی، تاہم اسے بچالیا گیا تھا۔
6 جولائی کو طالبہ نے دوبارہ خودکشی کرکے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا، اس نے اپنے خط میں نہ صرف مرکزی ملزم اپنے استاد پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا ہے بلکہ یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اسکول کے مزید 3 اساتذہ نے ملزم کو بچانے کی کوشش کی۔
طالبہ کے گھر والوں نے استاد کے خلاف پولیس میں رپورٹ درج کروائی، جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔