• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شدید برین انجری کی شکار تفیدا رقیب کی علاج کے لئے اٹلی منتقلی

لندن( پی اے) برین انجری کی شکار لڑکی اپنے والدین کی جانب سے ہائی کورٹ میں دائر پٹیشن جیتنے کے بعد علاج کے لئے اٹلی پہنچ گئی، پانچ سالہ تفیدا رفیق کو فروری میں ایک شدید برین انجری کے بعد رائل لندن ہاسپٹل میں لائف سپورٹ پر رکھا گیا تھا، ہیلتھ حکام نے لڑکی کو جنیوا میں گیسلینی چلڈرنز ہاسپٹل لے جانے کی مخالفت کی تھی، تفیدا کو ہائی کورٹ کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد منگل کی شب ائر ایموبلینس سے اٹلی منقتل کیا گیا۔ اس کے والدین محمد رقیب اور شلینا بیگم ہاسپٹل کے باہر ایک باقاعدہ خیر مقدم میں اپنی بیٹی سے ملے جس کا انتظام ایک کمیونٹی تنظیم سٹیزن گو اٹلی نے کیا تھا اور لڑکی کو منتقل کرنے کے اخراجات بھی برداشت کئے تھے، برطانوی طبی ماہرین کی دلیل یہ تھی کہ دماغ میں خون جم جانے سے متاثرہ تفیدا کا مزید علاج بے نتیجہ رہے گا، وہائٹ چیپل میں ہاسپٹل چلانے والے بارٹس ہیلتھ این ایچ ایس ٹرسٹ پر طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ تفیدا کی لائف سپورٹ ہٹادینا ہی اس کے مفاد میں ہے، تاہم تفیدا کے والدین جو کہ مسلمان ہیں ان کی دلیل یہ تھی کہ اسلامی قانون کے تحت انسان کی زندگی اور موت کا فیصلہ صرف خدا کے ہاتھ میں ہے، ہائی کورٹ نے 3 اکتوبر کو رولنگ میں قرار دیا کہ علاج کے لئے باہر لے جانے سے روکنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
تازہ ترین