کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہےکہ دھرنے کا واحد مقصد نواز شریف اور آصف زرداری کو ریلیف دلوانا ہے۔
ن لیگ کے سینئر رہنما خرم دستگیر خان نے کہا کہ ن لیگ آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کرے گی، مولانا فضل الرحمٰن نے دھرنے کا نام نہیں لیا سب آزادی مارچ کی بات کررہے ہیں،میزبان شہزاد اقبال نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مولانا سب کچھ کھو دینے کے باوجود کچھ نہ کچھ پانے کی کوشش کررہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن اپنے 30 سالہ کیریئر میں آدھے سے زائد وقت مختلف حکومتوں کا حصہ رہے اور کسی نہ کسی عہدے پر فائز رہے ہیں، مولانا کا حکومتوں میں رہنے کا سلسلہ 1993ء میں شروع ہوا۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے فضل الرحمٰن سے متعلق بیانات سیاسی ہیں جو نشر کیے جاسکتے ہیں، مولانا فضل الرحمٰن جو عمران خان اور پی ٹی آئی کے بارے میں نفرت انگیز باتیں کرتے ہیں وہ ٹی وی پر چلائی نہیں جاسکتی ہیں، ان تمام باتوں کے باوجود حکومت مولانا فضل الرحمٰن کو مذاکرات کی دعوت دے رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن ان الزامات سے اتنے ہی ناراض ہوتے تو سب سے پہلے ن لیگ نے ان پر یہ الزامات لگائے تھے، ان باتوں سے فرق نہیں پڑے گا بات چیت اچھے ماحول میں ہوگی،مولانا فضل الرحمٰن اپنی حکمت عملی تبدیل کریں گے اسی میں ملک کا مفاد ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی سوچ سمجھ کر بنائی اس کا مینڈیٹ وسیع ہے، مولانا فضل الرحمٰن کا مطالبہ کیا ہے ابھی تک سمجھ نہیں آیا، مذاکراتی کمیٹی سب سے مل کر سمجھے گی کہ اپوزیشن کیا چاہتی ہے، انتخابات میں دھاندلی کا معاملہ ہے تو اس پر پارلیمانی کمیٹی موجود ہے جسے اپوزیشن نے ہی غیرفعال کیا ہوا ہے۔
دھرنے کا واحد مقصد نواز شریف اور آصف زرداری کو ریلیف دلوانا ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی پس پردہ مولانا صاحب کے دھرنے کو سپور ٹ کررہی ہیں، الیکشن میں جے یو آئی ایف کی کوئی دلچسپی نہیں ہے، جے یو آئی ایف پچاس سیٹوں پر الیکشن لڑ کر سات آٹھ سیٹیں جیتتی ہے۔
اپوزیشن کا بنیادی مقصد احتساب کے عمل پر سمجھوتہ کروانا ہے، نیب قانون میں پلی بارگین کی شق موجود ہے اپوزیشن اس کی طرف آئے، مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ بیٹھ کر حلوہ کھائیں گے اور سمجھیں گے کہ وہ چاہتے کیا ہیں ، میٹھے پر بات ہو تو کچھ میٹھی میٹھی باتیں ہوجائیں گی۔
ن لیگ کے سینئر رہنما خرم دستگیر خان نے کہا کہ ن لیگ آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کرے گی، مولانا فضل الرحمٰن نے دھرنے کا نام نہیں لیا سب آزادی مارچ کی بات کررہے ہیں،پورے ملک سے قافلے اکتیس اکتوبر کو اسلام آباد پہنچیں گے جہاں تاریخی اجتماع ہوگا۔
مولانا فضل الرحمٰن سے ایسی کوئی یقین دہانی نہیں مانگی کہ اکتیس اکتوبر کو جلسہ کر کے وہاں سے چلے جائیں گے، ن لیگ 27اکتوبر کو کشمیریوں سے یکجہتی اور بھارت کیخلاف یوم سیاہ منائے گی اور اکتیس اکتوبر کو جلسے میں بھرپور شرکت کرے گی۔
خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ مقصد دھرنا دینا نہیں اس حکومت سے عوام کو نجات دلانا ہے، مہنگائی، بیروزگاری، خراب گورننس ، کشمیر پر حکومتی پالیسی کی ناکامی ،آزادیٴ اظہار پر پابندیوں اور سیاسی قیادت کی انتقامی گرفتاریوں کیخلاف احتجاج کریں گے، حکومت چوری شدہ مینڈیٹ سے بنی اور ناجائز ہے، اس کی جگہ نئے شفاف اور مداخلت سے پاک انتخابا ت ہونے چاہئیں۔