کوئٹہ(آئی این پی) پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی چیئرمین عالمگیر مندوخیل، ڈپٹی چیئرمین مزمل خان کاکڑ اور ممبر معصوم خان میرزئی نے بیان میں کہا ہے کہ صوبائی دارلحکومت کے تمام تعلیمی اداروں میں خفیہ کیمروں سے طلبا کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جاتی ہے جو کہ جاسوسی کے زمرے میں آتا ہے۔ مختلف حربوں سے طلبا و طالبات کو اپنے مذموم مقاصد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ ان عوامل سے تنگ آکر طلبا بالاخر خودکشی کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ سیکورٹی کے نام پر بلیک میلنگ کا دھندہ بند ہونا چاہئے۔ طلبا اور طالبات کو اپنے بنیادی حقوق کے لیے اٹھنا ہوگا۔ علاوہ ازیں پشتون ایس ایف کے صوبائی چیئرمین نے گزشتہ روز عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی مجلس عاملہ کے اجلاس میں شرکت کی اور پارٹی کو تنظیمی رپورٹ پیش کی،رپورٹ میں صوبے اور خاص کر صوبائی دارلحکومت میں طلبا کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی گئی جبکہ بلوچستان یونیورسٹی کے منظر عام پر آنے والے شرمناک سکینڈل کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی دوسری جانب بلوچستان یونیورسٹی کے ذیلی ادارے لا کالج کے طلبا کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف پریس کلب تک ریلی نکالی گئی جس میں پشتون ایس ایف کے صوبائی چیئرمین اور ممبر نے شرکت کی اور طلبا سے خطاب کیا،جس کے بعد بلوچستان اسمبلی کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔