کیا کشمکشیں جاری ہیں
کیا مشق ستم
آئیں دیکھیں توذرا، آئیں سوچیں توسہی
اک طرف ہندوکش کوہ گراں
اک طرف یو ایس اے
اک طرف شہ رگ جاں
کوہ ندا ۔ شورگراں
دور تلک۔ دور تلک
آج کشمیر میں کیا مشق ستم جاری ہے
آئیں دیکھیں توسہی، آئیں سوچیں تو سہی
ریڈ کراس آئے
کوئی دودھ دوا اور غذا بھی لائے
پاوں میں چپلیں اور سر کی ردا بھی لائے
تتلیاں لٹتی ہیں آنگن میں
آنگن میںلہو بہتا ہے
آج کیوں کوچہ وبازار میں سناٹا ہے
یہ کوئی برج خلیفہ ہے نہ دہلی، نہ دمشق
کوئی تہران، ناتیلوں کے ابلتے ہوئے
منہ زور کوئیں
آئیں دیکھیں توذرا، آئیں سوچیں توسہی
آج کشمیر میں کیا کشمکشیں جاری ہیں
بادل وپر نوچتے ہیں
آنکھوں میں لہو ناچتا ہے
لوگ خاموش۔زباں بند۔اذانیں خاموش
ساری دنیا کی سیاست کی دوکانیں خاموش
آئیں دیکھیں تو ذرا، آئیں سوچیں تو سہی
یہ ہے سرسبز چناروں کا غزل خواں جنگل
یہ ہے سرسبز چناروں کی مہکتی وادی
اب کہیں ، عدل جہاں نور۔ وہ جہانگیر نہیں
اب کہیں پہلا سا وادی کشمیر نہیں