وزیرِ ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کا غبارہ پھٹنے جا رہا ہے، لوگوں کو ڈنڈا بردار افراد کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔
راول پنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ اگر مولانا کو فیس سیونگ دینی پڑے تو دے دینی چاہیے، وہ شہباز شریف سے رابطے میں ہیں، مولانا فضل الرحمٰن کا مسئلہ کشمیر سے کوئی واسطہ نہیں، وہ 2 سال سہولتیں لینے کے لیے کشمیر کمیٹی کے سربراہ رہے۔
وزیرِ ریلوے نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے دہرے معیار ہیں، وہ گولڈن ٹیمپل تو جا سکتے ہیں، گولڈن ٹیمپل کے لنگر خانے میں بھی جا سکتے ہیں لیکن مزار اقبال یا مزارِ قائد پر نہیں، نواز اور زرداری کے کرپشن کی سزا عوام کو بھگتنی پڑ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے ذمے دار نواز شریف اور آصف زرداری ہیں، عمران خان نہیں، مہنگائی کی ذمے داری سابقہ حکومت پر ہے، وزیرِ اعظم عمران خان نے تو معیشت کا پہیہ چلا دیا ہے، پاکستان کو اندر سے انتشار میں مبتلا کرنے والوں سے اچھا سلوک نہیں ہو گا، مولانا فضل الرحمٰن کو مشورہ دیا ہے کہ یہ وقت اس صورتِ حال کے لیے مناسب نہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو پہلی مرتبہ اپوزیشن جماعتوں کو لیڈ کرنے کا موقع ملا ہے، امید ہے کہ کل بہتر فیصلہ آئے گا، اگر نہیں آیا تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، لوگوں کو ڈنڈا بردار جتھوں کے حوالے نہیں کیا جا سکتا، نہ انہیں مسلح لوگوں کے رحم و کرم پر چھوڑا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اگر باز نہ آئے تو قانون حرکت میں آئے گا، قانون قائم و دائم ہے، نون لیگ میں دس بارہ اچھے لوگ ہیں، ان اچھے لوگوں میں احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف، ایاز صادق اور میرا دوست شہباز شریف بھی شامل ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ امید ہے کہ ان دس بارہ اچھے لوگوں کی موجودگی میں اچھا فیصلہ ہو گا، مجھ سے کوئی رابطے میں نہیں ہے، صرف شہباز شریف سے رابطہ ہے، ابھی تو دھرنا بھی نہیں دیا اور غبارے میں ہوا بھرے جا رہے ہیں، مولانا صاحب کو فیس سیونگ دینا چاہیے، شوق بھی پورا کر لیں، سانپ بھی مر جائے، لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔
انہوں نے کہا کہ ساری زندگی یہی سنا کہ اپوزیشن نکلتی ہے تو استعفے کا مطالبہ ہی کرتی ہے، اب معیشت کا پہیہ چل پڑا ہے، ایسے عالم میں انتشار مناسب نہیں، نواز شریف اور زرداری کے کرپشن کے پانچ، پانچ سال کی سزا عوام کو بھگتنی پڑ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: ہماری غلطی کہ دھرنے والوں کو لفٹ کرائی: شیخ رشید
وزیرِ ریلوے نے کہا کہ پاکستان کو سرحدوں پر خطرناک حد تک چیلنج ہے، غیر اعلانیہ جنگ شروع ہو چکی ہے، البتہ پاکستان کو خطرہ اندر سے ہے، سرحدوں سے نہیں، ایٹم بم دیکھنے کے لیے نہیں استعمال کرنے کے لیے بنایا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ میں جنگ دیکھ رہا ہوں، مودی کے عزائم بھانپ چکا ہوں، وہ پاکستان کا پانی بند کرنے اور فصلوں کو اجاڑنے کی دھمکی دے رہا ہے، وہ چاہتا ہے کہ پاکستان کشکول لے کر کھڑا رہے اور سری لنکا، مالدیپ بن جائے، وہ بھارت میں ہندوتوا کا نظام لا رہا ہے، مودی کے الزامات پر خاموش نہیں رہ سکتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی سرحدوں پر فوجیں آمنے سامنے کھڑی ہیں، کلسٹر بم بھی استعمال ہو چکے ہیں، بھارت کو پتہ ہے کہ یہ جنگ ہوگی تو پھر ایٹمی جنگ ہو گی، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، وہ جیسا مرچ مسالہ استعمال کریں گے ہم بھی ویسا کریں گے، میں پاگل نہیں، پہلے بتا چکا ہوں کہ ہمارے پاس پاؤ اور آدھا کلو کا بم بھی ہے۔