• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت مسائل حل کرنے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے ،ارکان اسمبلی

کو ئٹہ(اسٹا ف رپورٹر) بے روزگار فارماسسٹس الائنس کی جانب سے تادم مرگ بھوک ہڑتال تیسرے روز بھی جاری رہی ، منگل کو ارکان بلوچستان اسمبلی ثنا بلوچ ، سید فضل آغا اور نصر اللہ زیرے نے کیمپ کا دورہ کرکے اظہار یکجہتی کیا۔بے روزگار فارماسسٹس الائنس کی جانب سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ایک فارماسسٹس کی حالت غیر ہونے پر سول ہسپتال منتقل کردیاگیا ۔ گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن ارکان ثناء بلوچ ، سید فضل آغا اور نصراللہ زیرے نے کیمپ کا دورہ کر کے فارماسسٹس سے یکجہتی کا اظہارکیا۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے باعث نوجوانوں میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے اس جانب حکومت کی توجہ مبذول کرانے کیلئے اپوزیشن نے بلوچستان اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں تحریک التوا بھی جمع کرائی تاکہ بلوچستان سے بے روزگاری کے مستقل حل اور جامع پالیسی وضع کی جاسکے تاہم حکومت مسائل حل کرنے کی بجائے ہر معاملے میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ جس سے مسائل میں مزید اضافہ ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حقیقی نمائندے اپنے جائز مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے کسی کو بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ حکومت فارماسسٹس کے مطالبات منظور کرتے ہوئے اپنے وعدے کی پاسداری کرے ۔ اس موقع پر بے روزگار فارماسسٹس الائنس کے ترجمان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم گزشتہ پانچ مہینوں سےکوئٹہ پریس کلب کوئٹہ کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے بیٹھے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ کی بنائی ہوئی کمیٹی کی جانب سے وعدہ کیاگیاتھاکہ فارماسسٹس کے مطالبات کا نوٹیفکیشن ایک ہفتے میں جاری کردیاجائے گامگر دو ماہ گزرجانے کے باوجود بھی مسئلے کا حل نہیں نکالاگیا جس کی وجہ سے بے روزگار فارماسسٹس میں بے چینی پائی جاتی ہے۔
تازہ ترین