پشاور( احتشام طورو ٗوقائع نگار)تنظیم اساتذہ پاکستان نے اساتذہ کو درپیش مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت عدالتوںمیں زیر سماعت 10 ہزار سے زائد محکمہ تعلیم کے مقدمات مذاکرات کے ذریعے حل کئے جائیں یکساں نصاب تعلیم چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر رائج کیا جائے ۔ ہر سطح پر صوابدیدی اختیارات کا خاتمہ کیا جائے ان خیالات کا اظہار تنظیم اساتذہ پاکستان کے مرکزی صدر پروفیسر میاں محمد اکرم ، مرکزی سیکرٹری جنرل حمید الحق، مرکزی سیکر ٹری نشرواشاعت ڈاکٹر وسیم احمد خان ،ڈاکٹر محمد اظہار الحق، سیکرٹری مالیات ڈاکٹر محمد الطاف حسین لنگڑیال، نائب صدر پنجاب غلام اکبر قیصرانی ، صدر تنظیم اساتذہ خیبر پختون خوا خیراللہ حواری ڈائریکٹر جنرل حراء سکولز فضل عزیز سیکرٹری صوبہ خیبر پختونخوا ڈاکٹر محمد ناصر، سیکرٹری نشرو اشاعت صوبہ خیبر پختونخوامیاں ضیاء الرحمن اور سیکرٹری مالیات‘ خیبر پختونخوا شمشادخان جھگڑا نے جنگ فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا ،غیر ملکی این جی اوز کو تعلیمی پالیسیوں کی تشکیل، نصاب کی ترتیب اور اساتذہ کی تربیت کے پروگراموں میں دخل اندازی سے روکا جائے، مخلوط تعلیمی اداروں کی بجائے طلباء و طالبا ت کے الگ الگ تعلیمی ادارے قائم کئے جائیں خواتین اساتذہ کی سفری مشکلا ت کو مد نظر رکھتے ہوئے پانچ ہزار روپے ماہوار محرم الائونس کا اجراء کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے تقریبا سکولز ، کالجز اساتذہ، آفیسرز، درجہ چہارم ملازمین اورمنسٹریل سٹاف کے مراعات میں تفاوت کا خاتمہ کرکے یوٹیلٹی الائونس دیا جائے ۔