• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر ملتان موٹروے ایم 5 نہ کھلنے سے پولیس کی چاندی

سکھر سے ملتان موٹروے ایم 5 تقریباً 4 ماہ سے مکمل ہے مگر نامعلوم وجوہات کی بنا پر اسے شہریوں کے لیے نہیں کھولا جارہاتاہم روہڑی پولیس نے اس صوتحال کو بھی کمائی کا دھندا بنالیا ہے۔


سی پیک کے تحت وفاقی حکومت کے اس منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی کے چیف کنسٹرکشن ایکسپرٹ ڈنگ زاوجی کی جانب سے رواں سال جون میں ٹوئٹ کرکے منصوبہ مکمل کرنے کا اعلان کیاگیا تھا،جس کے بعد کمپنی کی جانب سے اس بہترین شارع کو کھولنے کے لیے جولائی کی تاریخ دی گئی تھی مگر نامعلوم وجوہات کی بنا پر منصوبہ کی اوپننگ نہیں ہوسکی۔

پھر اگست میں دو مختلف تاریخیں دی گئیں جس کے بعد اعلان کردہ ایک اور تاریخ 22 ستمبر 2019 کو موٹروے کو لائٹ ٹرانسپورٹ وہیکلز کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا مگر دو دن بعد اسے بعض غیراعلانیہ وجوہات کی بنا پر بند کردیا گیا اور اب موٹروے ایم 5 کو کھولنے کے لیے ایک اور نئی تاریخ 7 نومبر دی گئی ہے۔

ایسے میں کراچی سے طویل سفر کے لیے جانے والے بیشتر شہریوں نے شکایت کی ہے کہ موٹر وے ایم 5 کے روہڑی انٹرچینج پر پولیس موبائل میں سوار اہلکار فی گاڑی 500 روپے نذرانہ لے لر انہیں موٹروے پر جانے کی اجازت دے دیتے ہیں مگر ایسی گاڑیوں کو اگلے انٹرچینج پر سیکورٹی اہلکار مزید سفر کرنے سے روک کر نیچے اتار دیتے ہیں۔

ایس ایس پی سکھر عرفان سموں نے رابطہ کرنے پر پولیس کی ایسی کسی بدعنوانی سے لاعملی ظاہر کی۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس کا اس منصوبے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سکھر سے ملتان کا نیشنل ہائی وے کا فاصلہ کم کرکے 392 کلومیٹر طویل موٹروے ایم 5 پر تقریباً 2.89 بلین روپے کی لاگت آئی ہے۔

یہ موٹروے ملتان شجاع آباد، جلالپور پیروالہ، بہاول پور کے قریب اُچ شریف، احمد پور شرقیہ، رحیم یار خان، صادق آباد، سندھ کے شہر اوباڑو، گھوٹکی اور پنوعاقل سے ہوتا ہوا سکھر میں روہڑی کے قریب اختتام پذیر ہورہا ہے۔

موٹروے ایم 5 پر بہاولپور کے قریب دریائے ستلج کے ایک بڑے برج سمیت مجموعی طور پر 54 پل، 12 سروس ایریاز، 10 ریسٹ ایریاز، 11 انٹرچینجز، 10 فلائی اوورز اور 426 انڈرپاسز تعمیر کیے گئے ہیں۔

نیشنل ہائی وے کے مقابلے میں موٹروے ایم 5 پر ملتان سے سکھر کے لیے سفر کریں تو فاصلہ 75 کلومیٹر کم ہے۔ موٹروے پر بغیر رُکے مسلسل سفر کریں تو 6 گھنٹے کا سفر سُکڑ کر 3 سے ساڑھے 3 گھنٹے رہ گیا ہے۔ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے اس اہم منصوبے پر کام کا افتتاح سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف نے 6 مئی 2016 کو کیا تھا۔

تازہ ترین