سابق کرکٹر شاہد خان آفریدی نے سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی بریت کے بعد روحانیت سے بھرپور ایک ٹوئٹ کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شاہد آفریدی نے نبی اکرم ﷺ کا ایک قول شیئر کیا کہ ’نبی (ﷺ) نے کہا: تم سے پہلے لوگ تباہ ہوگئے تھے کیوں کہ وہ غریبوں کو قانونی سزا دیتے تھے اور امیروں کو معاف کرتے تھے۔اللّہ کی قسم اس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر فاطمہ (رسول اللّہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی) نے ایسا کیا (چوری کی ) ، میں اس کا ہاتھ کاٹ دوں گا۔ ‘
بعدازاں انہوں نے ہیش ٹیگ کے ساتھ ’ساہیوال‘ لکھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ٹوئٹ خاص سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی بریت کے حوالے سے کیا گیا ہے۔
سانحہ ساہیوال کے ملزمان کی بریت:
واضح رہے کہ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ساہیوال( بچوں کے سامنے ماں باپ کو قتل کیا گیا) کے تمام ملزمان کو شک کی بنیاد پر بری کردیا۔ پولیس کا کوئی اہلکار مجرم ثابت نہ ہوسکا جبکہ مجموعی طور پر 49 گواہوں کے بیانات قلمبند ہوئےتھے۔
یہ بھی پڑھیے: بچوں کے سامنے ماں باپ کا قتل، کوئی پولیس اہلکار مجرم ثابت نہ ہوسکا، شک کے فائدے پر بری
عدالتی فیصلہ میں کہا گیا تھا کہ زخمی گواہوں نے ملزمان کو شناخت نہیں کیا، فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ میں بھی ملزموں کی شناخت نہیں ہوئی، جائے وقوعہ سے ملنے والی گولیوں کے خول فرانزک کے لیے تاخیر سے بھیجے گئےتھے۔
دوسری جانب مقتول خلیل کے بھائی جلیل کا اپنے ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ وہ اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، فیصلے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے، تسلی کر لی ہے یہ واقعہ ایک حادثہ تھا۔
سانحہ ساہیوال کیا تھا؟
یاد رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب ٹول پلازہ پر سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے 2 خواتین سمیت 4 افراد ہلاک ہوگئے تھے جس کے بارے میں سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ دہشت گرد تھے، تاہم سی ٹی ڈی کے بدلتے بیانات، واقعے میں زخمی بچوں اور عینی شاہدین کے بیانات سے واقعہ مشکوک ہوگیا تھا۔
سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ مارے جانے والے افراد دہشت گرد تھے جبکہ ان کی تحویل سے 3 بچے بھی بازیاب کروائے گئے ہیں جبکہ ابتدائی طور پر پولیس نے لاعلمی کا اظہار کیا تھا، فائرنگ کے دوران کار میں موجود بچے بھی زخمی ہوئے تھے، جنہوں نے اسپتال میں بیان دیا تھا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ لاہور جارہے تھے کہ اچانک ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی گئی۔