لندن (مرتضیٰ علی شاہ) سکاٹ لینڈ یارڈ نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی شرائط میں نمایاں کمی کردی ہے۔ انھیں اپنی پارٹی کے کارکنوں سے بات کرنے اور سوشل میڈیا استعمال کرنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے ان کے ٹخنے پر لگایا جانے والا ٹیگ بھی ہٹا دیا ہے۔ پولیس نے انھیں پارٹی کارکنوں سے بات کرنے اور سوشل میڈیا استعمال کرنے کی پابندی ختم کرنے کی سہولت اس شرط پر دی ہے کہ وہ اپنے کیس اور اس کے حالات کے بارے میں کوئی بات نہیں کریں گے۔ قبل ازیں ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت نے ان پر کڑی شرائط عائد کردی تھیں۔ ذرائع کے مطابق ان کے وکلا کی ٹیم نے پولیس کو بتایا تھا کہ ایم کی ایم کے بانی تمام شرائط کی پابندی کریں گے اور ایسا کوئی کام نہیں کریں گے، جس سے ان کی ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی ہوتی ہو۔ پابندیاں ہٹتے ہی اطلاع کے مطابق الطاف حسین نے سوشل میڈیا سائٹ ٹویٹر کو اپنے حامیوں سے رابطے کیلئے سنبھال لیا، ایم کیو ایم کے ایک ذریعے نے بتایا ہے کہ پولیس نے الطاف حسین کو بعض شرائط کے ساتھ سیاست میں حصہ لینے کی بھی اجازت دے دی تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ نئی شرائط یکم نومبر کو سینٹرل کرمنل کورٹ میں الطاف حسین کی پیشی کے دوران پڑھ کر سنائی جائیں گی۔ پولیس کے ایک ذریعے نے بتایا کہ یقین دہانیوں کی خلاف ورزی کی صورت میں ان پر ضمانت کی شرائط دوبارہ عائد کردی جائیں گی۔ 9 اکتوبر کو ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت کی سینئر ڈسٹرکٹ جج ایما آربتھ نٹ نے الطاف حسین پر کڑی پابندیاں عائد کی تھیں، جس میں رات 12 بجے سے صبح 9 تک اپنی ایبے ویو کی رہائش گاہ پر قیام کرنے اور ایک الیکٹرانک ٹیگ لگانا شامل تھا، ان کا پاسپورٹ پولیس کے پاس ہی رہے گا اور وہ کسی بھی طرح کے سفری اجازت نامے کی درخواست نہیں دے سکیں گے۔ جج نے اس مقدمےکی عدالتی رپورٹنگ پر دفعہ 52A عائد کردی ہے۔