• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے ایک مرتبہ پھر نیوزی لینڈ کے مداحوں کے دل توڑ دیے، اس مرتبہ میدان کرکٹ کا نہیں بلکہ رگبی کا تھا۔

رگبی ورلڈکپ کے پہلے سیمی فائنل میں یک طرفہ مقابلے کے بعد دفاعی چیمپیئن نیوزی لینڈ کو انگلینڈ نے 7-19 پوائنٹس سے شکست دے کر اس کا مسلسل تیسری مرتبہ عالمی چیمپیئن بننے کا خواب چکنا چور کردیا۔

جاپان میں جاری رگبی ورلڈکپ 2019 کے پہلے سیمی فائنل میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں مد مقابل تھی، دفاعی چیمپئن ٹیم نے میچ سے قبل اپنا مخصوص انداز’ ہاکا‘ اپنایا اور اپنے مداحوں میں جوش بھر دیا۔

میچ کا آغاز ہوا تو دونوں جانب سے سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا، تاہم انگلینڈ نے کچھ دیر بعد ہی دفاعی چیمپیئن ٹیم پر پے در پے حملے کرکے پوائنٹس بٹورے اور میچ کے اختتام پر اسکور میں 7-19 کا واضح فرق تھا۔

اس فتح کے ساتھ ہی انگلینڈ کی ٹیم 2007 کے بعد پہلی مرتبہ فائنل میں پہنچی جبکہ دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم 2007 کے بعد پہلی مرتبہ فائنل کی دوڑ سے باہر ہوئی۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم 2007 میں رگبی ورلڈکپ کا فائنل نہیں کھیل سکی تھی جبکہ اس نے 2011 میں فرانس اور 2015 میں آسٹریلیا کو شکست دے کر عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

میچ کے اختتام نے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ ورلڈ کپ 2019 کے فائنل کی یاد تازہ کردی جہاں کیویز کو سنسنی خیز مقابلے میں سپر اوور بھی ٹائی ہونے کے بعد باؤنڈریز کی بنیاد پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اس میچ کے بعد انگلینڈ کھلاڑی اور شائقین مایوس اور آبدیدہ دکھائی دیے تھے، بالکل ایسے ہی جذبات رگبی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں شکست کے بعد بھی دکھائی دیے۔

آل بلیکس کے نام سے مشہور نیوزی لیںڈ رکبی ٹیم کے کھلاڑیوں نے شکست کے بعد مداحوں سے معافی بھی مانگی جو اپنی ٹیم کو مسلسل تیسری مرتبہ رگبی ورلڈکپ کا فاتح بننے کی امید لگائے ہوئے تھے۔

تازہ ترین