• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا ’الفا براوو چارلی‘ کا سیکوئیل بن رہا ہے؟

پی ٹی وی کے معروف ڈرامے ’الفا براوو چارلی‘ کے معروف کردار گل شیر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اور ڈرامے میں اُن کے دونوں ساتھی کیپٹن کاشف اور کیپٹن فراز مل کر ایک پراجیکٹ پر کام کرنے کا پلان بنارہے ہیں۔

گل شیر نے حال ہی میں اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ڈرامے کی ہیروئن شہناز آج کل امریکا میں ہیں اور اُن سے رابطہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شہناز پشاور بھی آئی تھیں اور آرمی پبلک اسکول کے پروجیکٹ پرجاری سماجی کام میں بھی حصہ لیا۔

قاسم شاہ نے اپنے انٹرویو میں ذاتی زندگی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیلی کام انجینئر ہیں اور اسی شعبے میں اب کام بھی کر ررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اُن کے  دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں، ایک بیٹا فوج میں شمولیت کا ارادہ رکھتا ہے۔

پاک فوج کے لیے دل میں محبت جگانے والی سیریل الفا براوو چارلی نے اپنے دور میں ہر طرح کے ریکارڈز توڑ دیئے تھے اور اب بھی اس کی مقبولیت برقرار ہے۔

’الفا براوو چارلی‘ کو نشر ہوئے 21 سال ہونے والے ہیں، تو اب بتایا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر اس ڈرامے کا اگلا حصہ تیار کیا جا رہا ہے۔

1998 میں نشر ہونے والے اس شہرہ آفاق ڈرامے کے مرکزی کردار میں فراز انعام (کردار فراز احمد)، کیپٹن عبداللّہ محمود (کردار کاشف کرمانی)، کیپٹن قاسم خان(کردار گل شیر)، شہناز خواجہ(کردار شہناز شیر)،ارشد کاظمی، وقار احمد، حشمت شیخ، ملک عطاء محمد خان(کردار ملک عطاء محمد خان) شامل ہیں۔

الفا براوو چارلی نے ایک عہد کو متاثر کیا تھا۔ پاک فوج کے اشتراک سے بنائے گئے اس ڈرامے میں تین دوستوں کی کہانی دکھائی گئی تھی جنہوں نے پاک فوج میں کمیشن لیا اور پھر مختلف ریجمنٹس میں تعینات کئے گئے۔

اس ڈرامے میں تین دوستوں کی کہانی بیان کی گئی تھی جو زندگی کے مختلف نشیب و فراز سے گزرتے ہیں۔ کاشف کی فوج کو خیرباد کہہ دینے کی خواہش اور فراز کی اپنے دوست کو بیدار کرنے کے لیے کی جانے والی شرارتیں آپ کو اُس وقت تک اسکرین پر نظریں جمائے رکھنے پر مجبور کردیں گی جب تک کہ سنجیدہ معاملات شروع نہیں ہو جاتے۔

اپنے دور کے اس مقبول ترین ڈرامے کے ہدایت کار شعیب منصور تھے۔ پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ کے تعاون سے بنائی گئے اسی طرح شرارتی کاشف کا سیاچن گلیشیئر پہنچ کر بتدریج سنجیدہ ہونا اور اپنے ملک کے لیے جان کو داؤ پر لگا دینے کی ادا تو سب پر جادو سا کر دیتی ہے۔

ڈرامے کے ایک ہیرو کیپٹن گل شیر کو بوسنیا بھیجا گیا جہاں وہ امن مشن میں پاک فوج کے لیے خدمات انجام دیتے ہوئے دکھائی دئیے گئے۔ ڈرامہ میں دکھایا گیا کہ وہاں ان کی شہادت ہوجاتی ہے اور یوں ان کا کردار ختم ہوجاتا ہے۔

گل شیر نےاپنی معصومیت بھری جانداراداکاری سے لوگوں کے دل میں گھرکرلیا تھا ۔ گل شیر،عام زندگی میں فوج میں لیفٹینٹ کرنل کے عہدے پر فائز رہے جس کے بعد انہوں نے پاک فوج سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ گل شیر کا اصل نام سید قاسم شاہ ہے۔

 پاک فوج کے لیے دل میں محبت جگانے والی اس سیریل نے اپنے دور میں ہر طرح کے ریکارڈز توڑ دیئے تھے اور اب بھی اسے دیکھ کر وہی مزہ آتا ہے جو پہلی دفعہ دیکھ کر آتا تھا۔

تازہ ترین