پاکستان ریلوے پولیس نے سانحہ تیز گام کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلیں، حادثے کا مقدمہ ٹرین گارڈ محمد سعید کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا۔
مقدمہ نمبر 19 /46 کا اندراج تھانہ ریلوے پولیس خان پور ملتان ڈویژن میں کیا گیا ہے، جس میں 126 ریلوے ایکٹ اور 436 ,427 تعزیزات پاکستان کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرین حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 74 ہوگئی
ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ کی بنیادی وجہ گیس سلینڈر کا پھٹنا قرار دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی ہدایات ہر آئی جی ریلوے پولیس واجد ضیاء نے تحقیات کو جلد از جلد مکمل کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔
کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ٹرین میں رحیم یار خان کے قریب لگنے والی آگ کے نتیجے میں 74 افراد جھلس کر جاں بحق جبکہ 40 سے زائد زخمی بھی ہوگئے تھے۔
سانحے میں زخمی ہونے والوں نے انکشاف کیا تھا کہ کچھ مسافر سلینڈر پر چائے بنارہے تھے، لیک ہونے والا سلینڈر گرا تو چولہے اور سلینڈر دونوں نے آگ پکڑ لی۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرین ڈرائیور نے آگ لگنے کی وجہ بتادی
وزیر اعظم عمران خان نے سانحہ تیز گام کی ہنگامی بنیادوں پر فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔