• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرین ڈرائیور نے آگ لگنے کی وجہ بتادی


رحیم یارخان میں لیاقت پور کے قریب حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین کے ڈرائیور نے آگ لگنے کی وجہ بتا دی۔

تیزگام ایکسپریس کے ڈرائیور محمد صدیق نے جیونیوزسے گفتگو میں کہا ہے کہ ٹرین میں آگ چھ بج کر اٹھارہ منٹ پر لگی۔

ڈرائیور کے مطابق حادثہ سلنڈر پھٹنے کی وجہ سے پیش آیا۔

ٹرین ڈرائیور کا کہنا ہے کہ ریسکیو کے تاخیرسے پہنچنے کی وجہ سے ہلاکتیں زیادہ ہوئیں۔

ڈرائیور نے کہا کہ آگ سے متاثرہ بوگیوں کوالگ کیا گیا تاکہ مزید آگ نہ پھیلے۔

دوسری طرف رحیم یار خان کے قریب حادثے کا شکار ہونے والی تیز گام ایکسپریس کے عینی شاہد کا کہنا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی ہے، سلینڈر کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے: تیز گام حادثے کی معلومات کیلئے ہیلپ لائن قائم

عینی شاہد کا کہنا ہے کہ سلینڈر کو حادثے کی وجہ قرار دینے والے جھوٹ بول رہے ہیں۔

حادثے کا شکار ٹرین کے 9 نمبر بوگی کے مسافر نے یہ بھی بتایا کہ آگ 12 نمبر بوگی میں لگی ہے جبکہ ڈی سی او ریلویز کراچی جنید اسلم کا کہنا ہے کہ تیز گام کی 3، 4 اور5 نمبر کی بوگی میں آگ لگی ہے۔

ٹرین ڈرائیور نے آگ لگنے کی وجہ بتادی
سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ناموں کی فہرست

عینی شاہد نے بتایا کہ آگ لگنے کے بعد جب ٹرین رکی تو آگ لگنے والی بوگی کے ایک مسافر نے انہیں بتایا کہ پردہ ڈلی ہوئی برتھ سے ایک دم شور کی آواز آئی اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ پھیل گئی۔

عینی شاہد کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر گاڑی کے اندر آگ بھجانے کا انتظام ہوتا یا گاڑی بروقت رُک جاتی تو اموات میں کمی ہوسکتی تھی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 25 سے 30 افراد تو چلتی ٹرین سے چھلانگ لگانے کے باعث اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: تیز گام ایکسپریس میں آتشزدگی، 73 افراد جاں بحق

ایک اور عینی شاہد کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے دیکھا تو لوگ ٹرین سے باہر چھلانگیں لگا رہے تھے اور بوگیوں میں ہرطرف دھواں ہی دھواں تھا۔

ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر کوشش کی لیکن انہیں ریلوے پھاٹک نہ ہونے کے باعث دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔

واضح رہے کہ صبح تقریباً ساڑھے 6 بجے کے قریب کراچی سے لاہور جانے والی تیز گام ایکسپریس میں آگ بھڑک اٹھی تھی، جس کے نتیجے میں75 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

تازہ ترین