بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے الزام میں برطانوی عدالت میں ٹرائل کا آغاز 1 جون 2020 سے ہوگا ۔
الطاف حسین کو 6 ہفتے قبل برطانیہ کی ویسٹ منسٹر کورٹ میں دہشت گردی کی دفعات پر چارج کیا گیا تھا، اس کے بعد بانی ایم کیو ایم کو ضمانت پر رہاکر دیا گیا۔
بانی ایم کیو ایم کے خلاف لندن کی اولڈ بیلی کراؤن کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران الطاف حسین کو ایک بار پھر دفعات پڑھ کر سنائی گئیں۔
الطاف حسین کے خلاف مقدمے کا ٹرائل اولڈ بیلی کراؤن کورٹ میں آئندہ برس یکم جون سے شروع ہوگا۔
واضح رہےکہ بانی ایم کیو ایم پر 22 اگست 2016 کو تقریر کے ذریعے لوگوں کو تشدد پر اکسانے کا الزام ہے۔
لندن پولیس نے انہیں رواں برس 11 جون کو نفرت انگیز تقریر کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے بعد تین مرتبہ انہیں ضمانت ملی۔
بانی ایم کیو ایم کو تیسری مرتبہ ضمانت 11 اکتوبر کو ملی جب وہ لندن کے سدک پولیس اسٹیشن میں پیش ہوئے، لیکن پولیس کے سوالوں کے جوابات نہیں دیے جس پر انہیں اسی دن حراست میں لیا گیا تھا۔
بعد ازاں اسی دن ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کورٹ نے بانی ایم کیو ایم کو مشروط ضمانت دی تھی۔
واضح رہے کہ نفرت انگیز تقریر کے کیس میں برطانوی عدالت نے بانی ایم کیو ایم کی مشروط ضمانت منظور کرلی تھی، تاہم عدالت نے ان کی نقل و حرکت کو مشروط کر دیا تھا۔
عدالت نے بانی ایم کیو ایم پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کی تھی اور تمام ویب سائٹس سمیت اخبارات ، ٹی وی چینلز میڈیا سے دور رہنے کا حکم دیا تھا۔