ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے مولانا فضل الرحمٰن کو شکایت پر متعلقہ اداروں کے پاس جانے کا مشورہ دے دیا۔
اسلام آباد میں اپوزیشن کے آزادی مارچ سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مولانا سینئر سیاستدان ہیں، اگر انہیں کوئی شکایت ہے تو متعلقہ اداروں کے پاس جائیں۔
یہ بھی پڑھیے:فضل الرحمٰن کی حکومت کو 2 دن کی مہلت
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن بتائیں کہ وہ کس ادارے کی بات کر رہے ہیں؟ سڑکوں پر آ کر الزام تراشی سے مسائل حل نہیں ہوں گے، کسی بھی طرح کا انتشار ملک کے مفاد میں نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوج غیر جانب دار قومی ادارہ ہے، مولانا فضل الرحمٰن بتائیں وہ کس ادارے کی بات کررہے ہیں؟ جے یو آئی ف کے سربراہ اپنے تحفظات متعلقہ اداروں کے پاس لے کر جائیں۔
یہ بھی پڑھیے: حکومت کا فضل الرحمٰن سے رابطے کا فیصلہ
ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے ساتھ آئین، قانون کے دائرے میں رہ کر سپورٹ کررہے ہیں، ملکی استحکام کو کسی صورت نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کی کمیٹیاں بنی ہوئی ہیں، وہ آپس میں بہتر کوآرڈنیشن کررہی ہیں، امید ہے کہ کمیٹیوں کا کام بہتر طریقے سے آگے چلے گا۔
یہ بھی پڑھیے: فضل الرحمٰن کے ہوتے یہودیوں کو سازش کی ضرورت نہیں
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ قوم نے دہشت گردی کے غفریت کا مقابلہ کیا، جو کوئی دوسری قوم اور فوج نہ کرسکی، 27 فروری کو بھارتی شر انگیزی کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ایک لاکھ فوج مشرقی سرحد پر فرائض انجام دے رہی ہے، ایل او سی پر کشیدگی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا کہ ردالفساد پورے ملک میں جاری ہے تاکہ دائمی امن قائم ہو، ہم نے جان و مال کی قربانیاں دے کر ملک میں امن قائم کیا ہے۔