• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آسٹریلیا روانگی سے قبل کرکٹرز کیلئے میڈیا ہینڈلنگ سیشن کرائے گئے

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) موجودہ دور میں انٹر نیشنل میڈیا کو کس طرح ہینڈل کیا جائے ، کرکٹرز کس حد تک سوشل میڈیا کا آزادانہ استعمال کرسکتے ہیں؟ اس سلسلے میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کے لئے گذشتہ چند ہفتوں میں کئی سیشن کرائے ہیں۔ آسٹریلیا پہنچنے کے بعد پی سی بی نے دو دن کے لئے آسٹریلوی مترجم کی خدمات اس لئے حاصل کی تھیں کہ وہ پاکستانی کھلاڑیوں کو آسٹریلیا میڈیا اور آسٹریلوی کلچر کے بارے میں بتاسکے۔ دو دن بعد مترجم کو فارغ کردیا گیا۔ سڈنی میں پہلے ٹی 20 انٹر نیشنل کے دوران بابر اعظم نے اردو میں بات چیت کی۔ ٹاس کے وقت وہ انگریزی میں سوالات کا جواب اردو میں دیتے رہے۔میچ کے بعد پریس کانفرنس میں محمد رضوان آئے اور اردو میںبات چیت کی ۔ مترجم کے فرائض پاکستان ٹیم کے میڈیا منیجر نے ادا کئے۔ پی سی بی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مترجم کی خدمات دو دن کے لئے سڈنی میں حاصل کی گئی تھیں تاکہ کپتان بابر اعظم کو کمفرٹ زون فراہم کیا جائے۔بقیہ میچوں میں یہ ذمے داری میڈیا منیجر رضا راشد انجام دیں گے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ سری لنکا کی سیریز کے بعد لاہور میں کھلاڑیوں کے لئے میڈیا ہیڈلنگ کے حوالے سے خصوصی سیشن کا اہتمام کیا گیا تھا۔ڈائر یکٹر میڈیا سمیع الحسن نے سوشل میڈیا کے حوالے سے پی سی بی کی پالیسی بتائی تھی اور کھلاڑیوں کو بتایا تھا کہ ملکی اور غیر ملکی میڈیا کا سامنا کرتے وقت کن کن چیزوں کو خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ اسی طرح کا ایک سیشن لاہور میں ان امپائروں اور میچ ریفریز کے لئے بھی رکھا گیا تھا جنہوں نے سری لنکا کی ہوم سیریز سپر وائز کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کے اکثر کھلاڑی انگریزی پر عبور نہیں رکھتے۔ البتہ امام الحق، محمد عامر، شاداب خان ، وہاب ریاض اور عماد وسیم انگریزی میں بات چیت کرلیتے ہیں۔ پی سی بی کی کوشش ہے کہ کھلاڑیوں کے لئے مستقبل میں انگریزی کی کلاسوں کا اہتمام کیا جائے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ دنیا کے بڑے بڑے فٹ بالر اپنی قومی زبان میں بات کرتے ہیں کرکٹر کو اپنے کھیل پر فوکس کرکے کارکردگی دکھانا چاہیے۔

تازہ ترین