کوئٹہ +چمن( اسٹاف رپورٹر+نامہ نگار) ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوآرڈی نیٹر راشد رزاق نے کہا ہے کہ بلوچستان کے 13 اضلاع میں تین روزہ خصوصی پولیو مہم آج سے شروع ہوگی جو نصیرآباد، جعفرآباد، جھل مگسی، صحبت پور،ڈیرہ بگٹی،سبی،لورالائی،دکی،ہرنائی، زیارت، کوئٹہ، پشین اور قلعہ عبداللہ میں شروع کی جائے گی۔ بلوچستان میں رواں سال پولیو کے 7 کیس سامنے آئے ، 3 قلعہ عبداللہ،2 جعفرآبادجبکہ ایک کوئٹہ اور ایک ہرنائی سے رپورٹ ہواجس کی بنیاد پر پولیو کی خصوصی مہم شروع کی جارہی ہے۔ مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے13لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچائوکے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو مہم میں 7ہزار481کے قریب ٹیمیں حصہ لیں گی جبکہ 4ہزار547 موبائل ٹیمیں، 450فکسڈ سائیڈاور444 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہونگی۔ واضح رہے کہ پوری دنیا میں پاکستان اور افغانستان ایسے ممالک ہیں جہاں پولیو وائرس ابھی تک موجود ہے، رواں سال پاکستان میں پولیو کے 80کیسز سامنے آئےجو ہمارے لئے چیلنج ہے جس کے خلاف ہم سب کو ملکر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور اپنے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کیلئے مہم کو کامیاب بنانا ہوگا۔علماء کرام، سیاسی، سماجی ر ہنماوٴں سمیت قبائلی عمائدین کو پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔درایں اثناء چمن کے نامہ نگار کے مطابق چمن سمیت ضلع قلعہ عبداللہ کی چاروں تحصیلوں چمن،قلعہ عبداللہ، گلستان، دو بندی میں چارروزہ خصوصی قومی انسدادپولیومہم آج سے شروع ہوگی، جبکہ رہ جانے والے بچوں کیلئے ایک روزکیچ اپ ڈے منایاجائیگا اس سلسلے میں چمن کو14یونین کونسلز میں تقسیم کیاگیاہے جس کیلئے تحصیل سے لیکرتمام ٹیموں اورپولیوورکرزکی ٹریننگ کے مراحل مکمل کرلئے گئے ،ڈیڑھ لاکھ بچوں کوویکسین پلانے کاہدف مقررکیاہے جس کیلئے معاون تنظیموں کے اشتراک سے عالمی ادارہ صحت اورڈونرزآرگنائزیشن اورمحکمہ صحت کی ٹیمیں گھرگھرجاکرپانچ سال تک کے بچوں کوپولیوسے بچائوکے قطرے پلائیں گی، اس سلسلے میں وفاقی وصوبائی مانیٹرزمہم کی خصوصی نگرانی کرینگے ،مختلف یونین کونسلز میں لیویزفورس پرمشتمل سیکورٹی پلان جاری کردیاگیاہے جس کے مطابق ہرٹیم کیساتھ سیکورٹی اہلکارفرائض سرانجام دینگے، اس کے علاوہ پاک افغان سرحدپرآل ایج ویکسینیشن کے تحت ہرآنے جانے والے کوویکسین پلائی جائیگی ٹرانزٹ فکسڈسائٹس ریلوے اسٹیشن ،کوئٹہ چمن شاہراہ ،سول ہسپتال پرمستقل ٹیمیں تعینات کرد ی گئی ہیں، ضلعی انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق اس بارمہم سے انکار کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائیگی مہم سے پہلے والدین،علماء کرام،با اثرافراد،قبائلی سیاسی،سماجی کمیٹیوں کی شکل میں ملاقاتیں کی گئیں اوران کومہم کیلئے راضی کیاگیا۔