• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزرا کا لب ولہجہ مفاہمتی نہیں، تصادم والا ہے، فضل الرحمان

آج پارلیمنٹ میں ہمارے موقف کی تائید ہوگئی، فضل الرحمان


جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی میں ہمارے موقف کو سمجھنے کی صلاحیت نہیں ہے، حکومتی مذاکراتی کمیٹی نا ہی ہماری بات وزیراعظم تک پہنچاتی ہے، حکومتی وزرا کا لب ولہجہ مفاہمتی نہیں بلکہ تصادم کی طرف جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل دھرنے میں سیرت طیبہ کانفرنس ہوگی۔

آزادی مارچ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب سے اسمبلیاں بنی ہیں قانون سازی نہیں ہوئی، ان کا بنایا ہوا صدر آرڈینینس جاری کرتا ہے اور 15، 20 آرڈیننس عجلت میں پاس کرائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: استعفیٰ مانگتے ہیں تو پھر مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ جعلی نمائندوں کے آرڈیننس بھی جعلی ہوتے ہیں، ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ایڈہاک پر حکومتیں نہیں چلا کرتیں، ان کو فارغ کرو اور پاکستان کی جان چھوڑو۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اسلام کے نام پر بندوق اٹھانے کے خلاف ہیں تو عمران قبضہ گروپ ہے، ان کو بھی تسلیم نہیں کریں گے۔

امیر جے یو آئی نے کہا کہ ملک تقریر سے نہیں چلتا، مشہور کیا گیا کہ تقریر اچھی کی، لیکن اگلے روز ہی ووٹنگ میں واضح ہوا، جو مستقل ووٹ دینے والے ممالک تھے وہ بھی حاصل نہیں کرسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمہاری سفارتکاری پر سوال اٹھا ہے کہ امریکا کے دورے پر جاتے ہو تو اسکول کا استاد بھی استقبال نہیں کرتا جبکہ مودی کو اچھا پروٹوکول مل رہا ہے، تم نے ملک کو دنیا میں تنہا کردیا۔

یہ بھی پڑھیے: فضل الرحمان نے آخری صف میں نماز جمعہ ادا کی

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے مارچ میں تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر ہیں، یہاں ہر پارٹی کی نمائندگی روز موجود ہوتی ہے اور سب اپنا موقف دیتے ہیں، ہم سب منظم ہیں اور اپنے موقف پر قائم ہیں، آخری دن تک باطل کے خلاف ڈٹے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں ان تمام سیاسی جماعتوں کا مشکور ہوں جو ہمارے دھرنے میں موجود ہیں۔

تازہ ترین