• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کونسلر قیصر عباس کے زیراہتمام انٹر فیتھ کانفرنس کا انعقاد

لندن (پ ر) تھرک لیبر پارٹی کے ایتھنک مینارٹی آفیسر کونسلر قیصر عباس نے گریز کے علاقے میں انٹر فیتھ رائونڈ ٹیبل کانفرنس کا انعقاد کیا۔ کانفرنس کا مقصد مختلف مذاہب کے لوگوں کو مل بیٹھ کر مسائل حل کرنے کی ضرورت پر زور دینا تھا۔ کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ تلاوت کی سعادت قاری سلیم رحمٰن نے حاصل کی۔ اس کے بعد گریز مسجد کے امام عبدالرشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’اسلام امن، محبت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔‘‘ اس موقع پر تھرک لیبر پارٹی کے چیئرمین کولن رکس کا کہنا تھا کہ ’’ہمیں مل جل کر نفرت کی سیاست کرنے والوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔‘‘ گریک آرتھو ڈکس چرچ کے وکر نکلوس سکھروٹ نے کہا کہ ’’ہمارا استنبول سے گہرا تعلق ہے اور میری دوستی سب لوگوں سے ہے۔‘‘ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف قانون دان سہیل بابر کا کہنا تھا ’’محبت اندھیرے سے روشنی کی طرف لے جاتی ہے۔ مذاہب نفرت نہیں محبت کی تعلیم دیتے ہیں۔‘‘ گریز گردوارہ کے گیانی رچیال سنگھ نے کہا ’’ہمارے مذہب میں سب انسان ایک جیسے ہیں اور ہمارے دروازے ہر کسی کے لئے کھلے ہیں۔‘‘ پرفلیٹ چرچ کے پریسٹ میٹ ڈرمنڈ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’اس دور میں ہمیں جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ اپنے ہمسایوں اور دیگر کا خیال رکھنا ہوگا۔‘‘ پرنسپل والتھم کالج حسان اشرف کا کہنا تھا کہ ’’ہمیں برداشت سے کام لینا ہوگا اور علم سے نئی جہتیں کھلتی ہیں۔‘‘ معروف تھیالوجسٹ مس نمبرز کا کہنا تھا کہ ’’عیسائیوں اور مسلمانوں میں بہت مشترک چیزیں ہیں جس کے ذریعے امن کے لئے کام کرنا آسان ہے۔‘‘ اس موقع پر امام رشید ایولہ نے کہا ’’اسلام امن ہی امن ہے۔‘‘ صحافی مائیکل کیسی کا کہنا تھا کہ ہمارے ادارے کی پالیسی ہے کہ ہم نفرت کرنے والوں کو جگہ نہیں دیتے لیکن سب کا احترام کرتے ہیں۔‘‘ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پریسٹ ڈیوڈ پیٹرسن کا کہنا تھا کہ ’’نوجوانوں کا اس طرح کے اقدامات کرنا خوش آئند ہے۔‘‘ تقریب کے مہمان خصوصی امام حسن النبی جوکہ انڈونیشیا سے یوکے، کے خصوصی دورے پر ہیں، نے کہا ’’ہم یہاں سے امن اور بھائی چارے کا پیغام لے کر واپس جائیں گے۔‘‘ تقریب کے صدر اور لیبر پارٹی کے پارلیمانی امیدوار جان کینٹ کا کہنا تھا کہ ’’مذہب کے ماننے والوں کے امن کے پیغام کو سرفہرست رکھنا ہوگا۔‘‘ تقریب کے میزبان نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’’میرا مقصد تمام مذاہب کے نمائندہ افراد کو ایک جگہ پر اکٹھا کرکے پیار و دوستی سے آگے بڑھنا ہے اور معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہے۔‘‘ تقریب میں پاکستانی صحافی عروج رمنا میامی، بلدیو سنگھ، جگر حمان، عدنان سہیل، مدثر علی، انڈونیشین ایمبیسی کے افسران، عادل سردار، راجہ نذیر احمد، جمیل حسین، عابد حسین سمیت مختلف مذہبی، کاروباری و سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
تازہ ترین