بری (خورشید حمید)برطانیہ میں مقیم اوورسیز کمیونٹی نہ صرف سیاست، کاروبار، ثقافت بلکہ کھیلوں کے میدان میں بھی پاکستان کا نام روشن کر رہی ہے، گریٹر مانچسٹر کے چھوٹے سے ٹائون بری میں پیدا ہونے اور پلنے بڑھنے والا سید محمد ابوبکر فاروق عالمی کراٹے چیمپیئن شپ میں تین تمغے جتنے والا پہلا پاکستانی نژاد بن گیا ہے، صرف آٹھ سال کی عمر میں محمد ابو بکر نے بےشمار ٹائٹلز اور گولڈ،سلور اور برانز میڈلز اپنے نام کر لئے ہیں، محمد ابو بکر کا کراٹے کا سفر چھ سال کی عمر میں شروع ہوا جب وہ اپنے والد کے ہمرا ٹریننگ کو شوق سے دیکھنے جاتا اور یہی شوق آج اسے برطانیہ کا کامیاب کھلاڑی بنا چکا ہے، جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے محمد ابوبکر فاروق کا کہنا تھا کہ ان کی ورلڈ کراٹے چمپیئن شپ میں شاندارکارکردگی انکے والدین کی دعائوں، محنتی ٹرینر کے باعثِ ممکن ہوئی ہے، عالمی معیار کے ٹورنامنٹ میں گولڈ میڈل جتنا ایک خواب تھا اب اگلا ہدف اولمپکس میں برطانیہ کی نماندگی کرتے ہوئے گولڈ میڈل حاصل کرنا ہے جس کے لئے سخت محنت اور ٹریننگ کر رہا ہوں، کراٹے کے کھیل میں میری سب سے زیادہ سپورٹ میرے والدین اور بہنوں نے کی۔ نوجوان کمپیوٹر وغیرہ پر وقت ضائع کرنے کے بجائے کراٹے اور دیگر اسپورٹس میں دلچسپی لے کر جہاں اپنے آپ کو تندرست اور توانا رکھ سکتے ہیں وہیں ملک اور قوم کا نام بھی روشن کر سکتے ہیں۔ والدین اور بہنوں کا کہنا ہے کہ سید محمد ابو بکر فاروق نوجوان کےلئے رول ماڈل ہے۔ والدہ عمرانیہ فاروق نے جنگ اور جیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی فیملیز بچوں کو پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھیلوں کس طرف راغب کریں تاکہ معاشرے میں ماڈل بن کر سامنے آئیں۔